Connect with us

کالم و مضامین

اپنی پسند کا آدھا سچ ,تھیٹر میں

Published

on


شاہ نواز سیال

سرراہ دانش کدہ کے متلاشی سے ملاقات ہوئی وہ بولے بابا ہم تو انسان ہیں ہم میں دوہرا معیار کیوں ؟ کوئی قانون سے کیھلتا ہے کوئی قانون کے کھلواڑ سے محفوظ نہیں ,کسی نے سرراہ قانون کےآگے سرخم کیا, کسی نے ہجوم میں مذاق اڑا رہا لگتاہے مذاق اڑانے والے کو معلوم ہے کہ قانون ماضی میں جانبداروں کے ہاتھوں غلط استعمال ہوا , قانون کا ترازو الٹا رہا سب انصاف بہہ گیا, شاید ترازو ویسا ہو ,حالانکہ ترازو الٹا کرنے والے سب کردار الٹ گے ہیں-
دانش کدہ ارے! ہم تو تخلیق کار کی بہترین تخلیق تھے جسے بڑے مان سے تخلیق کیاگیا تھا پھر اپنی بڑی مارکیٹ میں آزاد کاروبار کی اجازت دے دی گئ اپنے سے جڑنے کے راستے بتائے گئے ,لوگوں نے من پسند راستے چن لیے خیر سب کی چاہت ایک جیسے نہیں ہوتی مگر ضروریات ایک جیسی ضرور ہوسکتی ہیں ہم تو خواہش کے بغیر ادھورے ہیں, خواہشات ہماری بقا کی نشانی ہے, باقی کچھ لوگ خاموشی سے فیصلہ کرتے ہیں, کچھ لوگ صرف فاصلہ رکھتے ہیں ,کچھ لوگ صرف اپنے مفادات کے لیے آقاؤں سے رابطہ رکھتے ہیں اور باقی کچھ لوگ سب واسطہ رکھتے ہیں, خاموشی سے فیصلہ وہ کرتے ہیں جو خود کو طاقتور سمجھتے ہیں جن کے اشاروں پر سات بجے سے رات گیارہ بجے تک مختلف چینلوں پر تیھٹر لگا رہتا ہے وہ لوگوں میں بڑے لوگوں کا جھوٹ بیچتے ہیں سچ کو چھپاتے ہیں, مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹاتے ہیں لوگوں کو اپنی باتوں میں لبھاتے ہیں لوگوں کی غلط ذہن سازی کرتے ہیں جس طرح ماضی میں غلط بیانیوں سے کام لیا جیسے انہیں ان کے آقا کہتے رہے یہ وہی تیھٹر پر اپنی پسند کا آدھا سچ بولتے رہے طاقتور لوگوں کو خوش کرتے رہے اور ان کی خوشنودی کے لیے خود کو داغ دار کرتے رہے طاقتور لوگوں کا خیال ہے کہ
ہمارے بس میں ہوتا ہے سب کو بے بس کرنا اور اپنا بس چلانا جیسے کہ ماضی میں انہوں نے ریاست ماں کے ساتھ کھلواڑ کیا, ایسا ڈرامہ رچایا گیا جیسے تیھٹر میں اسٹیج ڈرامہ پیش کیا جاتا تھا,شہاب جعفری یہ شعر ان اداکاروں کے نام ہے جہوں نے ماضی میں بابا ڈیم گروپ کے ساتھ مل کے اسٹیج ڈرامہ لگایا-

تو ادھر ادھر کی نہ بات کر یہ بتا کہ قافلہ کیوں لٹا
مجھے رہزنوں سے گلا نہیں تری رہبری کا سوال ہے

یہ تو تھے فیصلہ کرنے والے باقی کچھ فاصلہ رکھتے ہیں ان میں کچھ تاجر حضرات , کچھ سفید پوش ,کچھ تنخواہ دار جنہیں کسی سے کوئی سروکار نہیں یہ کسی کی پرواہ نہیں کرتے سب سے زیادہ ٹیکس یہی ادا کرتے ہیں سب سے زیادہ ریاست ماں کے ساتھ وفاداری یہی نبھاتے ہیں –
آقاؤں سے رابطہ رکھنے والوں میں زیادہ تر بدعنوان لوگ ہیں نااہل لوگ ہے, ٹیکس چور لوگ , اقرباپرور لوگ, سیاسی پیرا شوٹر لوگ اور جو ماضی, حال اور مستقبل کے اقتدار پر نظر رکھتے ہیں ہائے بدنصیب یہ لوگ اقدار نہیں رکھتے ,ان طبقات میں سب شامل ہیں (ج, ج, ص, س, ب وغیرہ)

ایک ہنستی ہوئی بدلی دیکھی
ایک جلتا ہوا گھر یاد آیا

سب سے واسطہ رکھنے والوں میں ریاست ماں کی مفلس, بدحال, باصلاحیت, باکردار, بااخلاق محبت و پیار کی مستحق اولاد ہے جو ملکی تعمیر, ترقی کی تکمیل میں مصروف عمل ہے جو روٹی, روزی کے لیے ایڑھیاں رگڑ رہی ہے جنہوں نے ہر مشکل کا سامنا کیا ہرطرح کی قربانی دی, تقسیم کے وقت ریاست ماں کے لیے پیاروں کو قربان کیا ,آج بھی وہی لوگ قربانی دے رہےہیں اس طبقے سے سوال ہے ؟
اپنی لگام کب تک بے رحم لوگوں کے ہاتھ میں دوگے خدا را اپنے مفاد پرست لوگوں سے جان چھڑاؤ, اپنی بہتری کے لیے اپنی جیسے لوگوں جو میدان میں لاؤ, رشوت خور, بدعنوان لوگوں کو لگام دو, لوگوں کی غلامی کرنا چھوڑ دو ,آپ نے سب کو دیکھا اب وقت آگیا ہے ملک کے ساتھ کھڑے ہوجاؤ ملک کے محافظوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا شخصیت پسندی ترک کرو ,
آپ نے جن سے امیدیں وابستہ کی ہوئی ہیں یہ لوگ اپنی مرضی کا آدھا سچ آپ تک پہنچاتے ہیں وہ بھی جب اقتدار سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں, پھر تیھٹر پر مختلف ڈرامہ رچانے والے لوگ خریدتے ہیں اور ریاست ماں کی مفلس اولاد کے جزیات سے کیھلتے ہیں –

Continue Reading

انٹرنیشنل

جون میں ڈالر کا کیا ہوگا

Published

on

جون 2023 میں ڈالر کی شرح تبادلہ: مئی میں کرنسی میں تبدیلی کے بعد استحکام ڈالر برآمد کنندگان اور تیل کی قیمتوں، پابندیوں اور منافع کے خطرے سے متاثر ہوگا۔ اسی وقت، غیر ملکیوں کے ذریعہ کاروبار کی فروخت کے لین دین کا اثر برقرار رہے گا، لیکن ایک حد تک۔ آر بی سی انویسٹمنٹ نے تجزیہ کاروں سے بات کی۔
مئی 2023 کو غیر ملکی زرمبادلہ کی منڈی کے بلند اتار چڑھاؤ کے لیے یاد رکھا جائے گا — مہینے کے آغاز سے، ڈالر کی شرح مبادلہ ₽80 سے ₽75 تک گرنے میں کامیاب ہوئی، اور پھر پچھلی سطح پر بحال ہوئی۔ مزید یہ کہ، دونوں حرکتیں – نیچے کی طرف اور اوپر کی طرف – وقت میں تقریباً ایک ہفتہ لگا۔ 19 مئی کو ٹریڈنگ کے نتیجے میں، ڈالر روبل کے مقابلے میں 0.28% گر گیا – اس کی شرح بالکل ₽80 تھی، یورو 0.05% گر کر ₽86.5 پر آ گیا۔
تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ شرح مبادلہ میں استحکام آیا ہے۔ PSB کے چیف تجزیہ کار ڈینس پوپوف کو یقین ہے کہ بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال اور مسلسل معاشی تبدیلی اب بھی مقامی عدم توازن کا باعث بنے گی۔
آر بی سی انویسٹمنٹ نے ماہرین سے پوچھا کہ روسی کرنسی پر کیا اثر پڑے گا، ڈالر کیوں گر سکتا ہے۔ ملکی زرمبادلہ کی منڈی میں برآمد کنندگان کے زرمبادلہ کی کمائی کو تبدیل کرنے کے لیے روبل تجارتی بہاؤ اور کارروائیوں کے لیے حساس رہتا ہے۔ 15 اپریل سے 14 مئی 2023 تک روسی یورال تیل کی ایک بیرل کی اوسط قیمت $51.15 سے بڑھ کر $55.97 ہوگئی۔
روسی توانائی کی قیمتوں کو معمول پر لانے سے اپریل-مئی میں پیداوار میں اعلان کردہ کمی کے باوجود آنے والے مہینوں میں برآمدی آمدنی میں کچھ اضافہ ہو گا، آندرے میلاشچنکو، روس کے ماہر اقتصادیات اور رینیسانس کیپٹل میں CIS+ کا خیال ہے۔
اس طرح، اگر تیل کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہتا ہے، اور جغرافیائی سیاسی صورتحال بدستور برقرار رہتی ہے، تو روبل اعتدال سے مضبوط ہوتا رہے گا، BCS میر انویسٹمنٹ کے اسٹاک مارکیٹ کے ماہر دیمتری بابن کا خیال ہے۔
“بیس لائن منظر نامے میں، ہمیں جون میں تیل کی منڈی میں قیمتوں میں کمی کا خطرہ نظر نہیں آتا۔ ڈیویڈنڈ سیزن کے لیے ایکسپورٹرز کی جانب سے زرمبادلہ کی کمائی کو تبدیل کرنے کا عمل آخری مراحل میں ہے۔ تیل کی قیمتوں کی حرکیات اور، نتیجے کے طور پر، مقامی مارکیٹ میں غیر ملکی کرنسی کی آمد کا حجم روبل کی شرح مبادلہ کا تعین کرنے والا عنصر ہو گا،” الور بروکر سرمایہ کاری کمپنی کے سرمایہ کاری کے حکمت عملی ساز پاول ویروکن نے کہا۔
اس حقیقت کے باوجود کہ روسی تیل کمپنیاں برآمدی ریکارڈ توڑ رہی ہیں، روسی مارکیٹ میں زرمبادلہ کی آمدن میں کمی آرہی تھی: اپریل میں، ہمارے سب سے بڑے برآمد کنندگان نے اسٹاک ایکسچینج میں صرف 7 بلین ڈالر فروخت کیے – مارچ کے مقابلے میں 40% کم، اور 54 % دسمبر کے مقابلے میں کم، تجزیہ کار FG “Finam” الیگزینڈر پوٹاون نے کہا۔
“روبل پر دباؤ کا عنصر یورپی یونین اور G7 ممالک کی طرف سے پابندیوں کے اگلے پیکج کو اپنانے کی صورت میں غیر ملکی کرنسی کی آمد کو کم کرنے کا خطرہ ہو سکتا ہے، جو روس سے خام مال کی برآمد کو انتہائی مشکل بنا دے گا۔ اور مہنگا،” پوٹاون نے خبردار کیا۔
2. روسی کاروبار سے غیر ملکیوں کا اخراج
اپریل کے شروع میں، جب ڈالر 83.5 تک بڑھ گیا، ماہرین نے پہلی بار اس حقیقت کے بارے میں بات کرنا شروع کی کہ روس چھوڑنے والے غیر ملکی کاروباروں سے اثاثے خریدنے کے لین دین سے روبل متاثر ہو سکتا ہے۔ درحقیقت، وہ بڑھتی ہوئی مانگ پیدا کرتے ہیں، جب ایک روسی خریدار کو ایک ساتھ بڑی مقدار میں کرنسی کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
قبل ازیں نائب وزیر خزانہ الیکسی موئسیف نے کہا کہ محکمہ کرنسی کے ساتھ تبادلوں کے لین دین پر ایک ہی حد متعارف کرانے کا ارادہ رکھتا ہے جب غیر دوست ممالک کے سرمایہ کار روسی کاروبار چھوڑ دیں گے۔ بعد میں، اس خیال کی حمایت بینک آف روس کی سربراہ ایلویرا نبیولینا نے کی۔
میلاشچینکو نے کہا کہ تجارتی حجم میں کمی کے پس منظر میں غیر ملکی زرمبادلہ کی منڈی میں غیر رہائشیوں کے انفرادی لین دین کی نمایاں مقدار کے لیے روبل کی شرح تبادلہ حساس ہو گئی ہے۔ “نئے بڑے لین دین سے قومی کرنسی کو کمزور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ اس طرح کے لین دین کا اثر کم ہوسکتا ہے، لیکن پھر بھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوگا،” ماہر کا خیال ہے۔
روسی کمپنیوں سے غیر ملکیوں کی طرف سے سرمائے کی واپسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، بابن نے یاد دلایا کہ اس سے قبل ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے گئے تھے جو غیر رہائشیوں کے ملکیتی حصص کو گھریلو ڈھانچے کے انتظام میں منتقل کر چکے تھے۔ ہم حکم نامے کے بارے میں بات کر رہے ہیں “کچھ پراپرٹی کے عارضی انتظام پر”، جو اب تک صرف دو اثاثوں کے لیے درست ہے – جرمن یونیپر اور فنش فورٹم۔
3. منافع
آنے والے ہفتوں میں، روبل کی شرح مبادلہ سب سے بڑی روسی کمپنیوں کی جانب سے منافع کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ اس مقصد کے لیے ان کی غیر ملکی زرمبادلہ کی کمائی کو تبدیل کرنے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے ادائیگیوں کی واپسی کے لیے ضروری معکوس کارروائیوں سے متاثر ہو سکتی ہے، Renaissance Capital نے نوٹ کیا۔
قبل ازیں، SberCIB تجزیہ کاروں نے حساب لگایا کہ مئی سے جولائی کے عرصے کے لیے، ماسکو ایکسچینج انڈیکس کی نصف کمپنیاں منافع کے لیے 1.8 ٹریلین ڈالر مختص کر سکتی ہیں۔ مزید یہ کہ، ادائیگیوں پر بہت زیادہ توجہ دی جاتی ہے – 75% سے زیادہ رقم پانچ جاری کنندگان پر آتی ہے۔ کمپنیوں کے پاس فی الحال اتنے زیادہ روبل نہیں ہیں، اس لیے وہ ڈالر، خاص طور پر برآمد کنندگان کو فروخت کریں گے۔

Continue Reading

ٹرینڈنگ