یوکرین میں یولیا سویریدینکو نئی وزیرِاعظم مقرر، تنازعہ کے بعد پہلی سیاسی تبدیلی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے یولیا سویریدینکو کو ملک کی نئی وزیرِاعظم مقرر کر دیا ہے، جو روس کے فروری 2022 میں یوکرین میں فوجی آپریشن کے بعد اس عہدے پر تعینات ہونے والی پہلی شخصیت ہیں۔ یولیا سویریدینکو کی تقرری کو یوکرین میں ایک اہم سیاسی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روس کے ساتھ جاری تنازعہ چوتھے سال میں داخل ہو چکا ہے، اور یوکرینی قیادت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ داخلی سطح پر زیادہ مؤثر اقدامات کرے۔
یاد رہے کہ یولیا سویریدینکو اس سے قبل یوکرین کی وزیر برائے اقتصادی ترقی رہی ہیں، اور انہوں نے امریکی حکام کے ساتھ قیمتی معدنیات کے شعبے میں کلیدی معاہدے کے لیے مذاکرات کی قیادت کی تھی۔ ان کی معاشی مہارت اور عالمی سطح پر گفت و شنید کی صلاحیتوں کو مدِنظر رکھتے ہوئے انہیں نئی حکومت کی قیادت کے لیے چنا گیا ہے۔ وہ ان کئی حکومتی شخصیات میں شامل ہیں جنہیں صدر زیلنسکی نے اپنی کابینہ میں نئے فرائض سونپے ہیں، جن کا مقصد نہ صرف حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے بلکہ جنگی معیشت کو بھی مستحکم کرنا ہے۔ مبصرین کے مطابق یولیا سویریدینکو کی تقرری سے ظاہر ہوتا ہے کہ صدر زیلنسکی یوکرین کی دفاعی صنعت اور مقامی اسلحہ سازی کو نئی سطح پر لے جانے کے خواہاں ہیں۔ ان کے حالیہ بیانات میں بھی اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یوکرین کو روسی فوجی آپریشن کا مقابلہ کرنے کے لیے نہ صرف مغربی امداد بلکہ داخلی وسائل اور صلاحیتوں پر بھی انحصار بڑھانا ہوگا۔ اس تبدیلی کو یوکرین میں ایک “تکنیکی حکومت” کی تشکیل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس کی توجہ اقتصادی استحکام، جنگی تیاری، اور عالمی اتحادیوں سے تعاون کے فروغ پر مرکوز ہوگی۔ یولیا سویریدینکو کو اب ملک کے اندرونی چیلنجز کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی سطح پر یوکرین کی پوزیشن کو مستحکم رکھنے کی بھاری ذمہ داری دی گئی ہے۔