زیلنسکی نے موجودہ محاذوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کردیا

Vladimir Zelensky Vladimir Zelensky

زیلنسکی نے موجودہ محاذوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کردیا

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زلینسکی نے روس کے ساتھ موجودہ محاذوں پر جنگ بندی کی اپیل کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ دونوں فریق جہاں ہیں، وہیں رک جائیں اور آگے کے امن اقدامات پر بات چیت شروع کریں۔ زلینسکی نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، ’’ہمیں وہیں رک جانا چاہیے جہاں ہم ہیں، صدر (ٹرمپ) بالکل درست کہہ رہے ہیں۔ دونوں جانب کو رکنا ہوگا۔‘‘ ان کے مطابق، جنگ کا سلسلہ ختم کرنا ہی مستقبل کے امن معاہدے کی بنیاد بن سکتا ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی اپنی ویب سائٹ ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پیغام میں روسی صدر ولادیمیر پوتن اور یوکرینی صدر زلینسکی دونوں پر زور دیا کہ وہ ’’قتل و غارت روکیں اور ایک معاہدہ کریں۔‘‘ ٹرمپ نے لکھا، ’’کافی خون بہہ چکا ہے، زمینوں کی حد بندی اب لاشوں کے ذریعے ہو رہی ہے۔ دونوں فریق وہیں رک جائیں جہاں ہیں، دونوں اپنی فتح کا دعویٰ کریں اور باقی تاریخ پر چھوڑ دیں۔ اب مزید گولیاں نہیں، مزید موت نہیں، اور نہ ہی غیر پائیدار مالی اخراجات۔‘‘

صدر ٹرمپ نے یہ بیان جمعے کے روز وائٹ ہاؤس میں زلینسکی کے ساتھ ملاقات کے بعد دیا۔ ملاقات سے ایک روز قبل انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتن سے بھی ٹیلی فونک گفتگو کی تھی۔ ادھر ماسکو کی جانب سے واضح کیا گیا ہے کہ کسی بھی جنگ بندی کے مؤثر ہونے کے لیے ضروری ہے کہ یوکرین ان روسی علاقوں سے اپنی فوجیں واپس بلائے جو اس کے زیرِ قبضہ ہیں، جبکہ مغربی ممالک کی جانب سے کیف کو دی جانے والی فوجی امداد بھی بند کی جائے۔ روسی صدر پوتن اس بات پر بھی زور دیتے رہے ہیں کہ یوکرین نیٹو میں شمولیت کے اپنے منصوبوں کو ترک کرے اور روس کی نئی سرحدوں کو تسلیم کرے۔ سیاسی مبصرین کے مطابق، زلینسکی کی جانب سے یہ جنگ بندی کی اپیل ایک بڑی سفارتی پیش رفت ہو سکتی ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب امریکہ اور روس دونوں یوکرین تنازع کے حل کے لیے ایک نئی راہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Advertisement