اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

زیلنسکی کی ہر بات حالات کو مزید بگاڑتی ہے، ٹرمپ کا سخت ردعمل

Trump

زیلنسکی کی ہر بات حالات کو مزید بگاڑتی ہے، ٹرمپ کا سخت ردعمل

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بیانات نہ صرف غیر ذمہ دارانہ ہیں بلکہ یوکرین کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو رہے ہیں۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ زیلنسکی کی ہر بات “مسائل پیدا کرتی ہے” اور انہیں “یہ سب بند کرنا ہو گا”۔ اتوار کے روز اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ٹرمپ نے زیلنسکی پر الزام لگایا کہ وہ یوکرین جنگ کے پرامن حل کی سفارتی کوششوں کو سبوتاژ کر رہے ہیں۔ ان کے بقو زیلنسکی جس انداز میں بات کر رہا ہے، وہ اپنے ملک کی کوئی مدد نہیں کر رہا۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو یہ جنگ کبھی شروع ہی نہ ہوتی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ زیلنسکی، پوتن اور بائیڈن کی جنگ ہے، نہ کہ ‘ٹرمپ کی’، میں صرف اس آگ کو بجھانے کی کوشش کر رہا ہوں جو نااہلی اور نفرت کے باعث بھڑکائی گئی۔

یہ تبصرہ زیلنسکی کے اس بیان کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے امریکہ اور دیگر مغربی ممالک پر روس کے حالیہ فضائی حملوں کے مقابلے میں “خاموشی” برتنے کا الزام عائد کیا تھا۔ زیلنسکی نے کہا تھا کہ “امریکہ اور دنیا کی خاموشی ہی پوتن کو حوصلہ دے رہی ہے”، اور ماسکو پر مزید دباؤ ڈالنے اور پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ تند و تیز بیان بازی ایسے وقت پر ہو رہی ہے جب یوکرین اور روس کے درمیان لڑائی میں شدت آئی ہے۔ روسی حکام کے مطابق، صرف منگل سے جمعہ کے درمیان یوکرین نے سینکڑوں ڈرون حملے کیے، جن میں ایک حملہ اُس وقت ہوا جب صدر ولادیمیر پوتن کرُسک کے دورے پر تھے اور ان کا ہیلی کاپٹر یوکرینی حملے کے “عین مرکز” میں تھا۔

روسی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ یوکرینی ڈرون حملوں کا مقصد ماسکو اور کیف کے درمیان جاری امن مذاکرات کو سبوتاژ کرنا ہے۔ ادھر روسی وزارتِ دفاع نے حال ہی میں کیف میں ایک ڈرون اور میزائل فیکٹری، ایک ریڈار سینٹر اور ایک امریکی ساختہ پیٹریاٹ دفاعی نظام کو کامیابی سے نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے۔ ماسکو کا کہنا ہے کہ اس کے تمام حملے صرف فوجی اہداف پر مرکوز ہوتے ہیں۔

ٹرمپ نے جہاں زیلنسکی کو تنقید کا نشانہ بنایا، وہیں انہوں نے روسی صدر پوتن پر بھی برس پڑے۔ امریکی صدر نے کہا صدر پوتن بالکل پاگل ہو چکے ہیں کیونکہ انہوں نے بغیر کسی جواز کے یوکرین کو نشانہ بنایا ہے. ٹرمپ نے کہا،اور خبردار کیا کہ اگر امن کی کوششوں میں پیش رفت نہ ہوئی تو وہ روس پر نئی پابندیاں عائد کر سکتے ہیں۔

تاہم امریکی ویب سائٹ ایکسيوس کے مطابق، حالیہ دنوں میں ٹرمپ اور پوتن کے درمیان ایک ٹیلیفونک رابطہ بھی ہوا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ ٹرمپ فی الحال ماسکو پر نئی پابندیاں عائد کرنے سے گریز کر رہے ہیں کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ “پوتن کسی معاہدے پر آمادہ ہو سکتا ہے” اور سفارتی راہ اب بھی موجود ہے۔

Share it :