ماسکو میں پاکستان کمیونٹئ روس کی جانب سے یوم یکجہتی کشمیر کی تقریب
ماسکو (صدائے روس)
روس کے دارالحکومت ماسکو میں یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے پاکستان کمیونٹی روس کے صدر ملک شہبازکی جانب سے ایک مقامی ریسٹورنٹ میں کورونا وائرس کی پابندیوں کے باعث ایک سادہ تقریب کا اہتمام کیا گیا. جس میں پاکستانی کمیونٹی اور پاکستانی سفارتخانہ ماسکو کے اہلکاروں نے شرکت کی.
تقریب کا آٍغازتلاوت قرآن پاک سے کیا گیا ، حافظ فاروق نے تلاوت کلام پاک کا شرف حاصل کیا.تقریب سے خطاب کرتے مقررین نے نے کہا کہ آج پوری دنیا کے لوگ، پاکستانی و بشمول آزادجموں کشمیر، مقبوضہ کشمیر کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ بھارت 5 اگست 2019سے اب تک کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑتوڑ رہا ہے. اور خطے کے امن کو تباہ و بربادکرکے رکھ دیا ہے
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کمیونٹی روس کے صدر ملک شہباز نے کہا لہ ہم کشمیریوں کے آذادی کے لئے دل و جان کے ساتھ کھڑے ہیں ، کشمیر کی آزادی کے لیے جاری جدوجہد میں پاکستانی کشمیریوں کے شانہ بشانہ ہیں، ملک شہباز کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر کے نہتے کشمیری عوام پر پر جو ظلم کے پہاڑ توڑ رہاہے اقوام عالم اس کا نوٹس لے اور کشمیریوں کو ان کا جائز حق ، حق خودارادیت دینے کا وعدہ پورا کریں .
اوورسیز پاکستان بلوچ یونٹی کے چیئرمین ڈاکٹر جمعہ خان مری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کشمیربھارت اور پاکستان کے درمیان زمین کا نہیں بلکہ انسانی زندگی کا انسانی بقا اور خطے میں امن کے لیے حل طلب مسئلہ ہے- انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیری عوام کے ساتھ کھڑاہے اور اس پر ہونے والے بھارتی مظالم کے خلاف دنیا کے ہر پلیٹ فارم پرآواز اٹھاتا رہے گے انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کوکشمیریوں کے حقوق دلوانے اور اس مسئلے کے فوری حل کیلئے اپنی قراردادوں کے مطابق عمل کروانا چاہیئے.
تقریب سے خطاب کرتے ہوئےپاکستانی صحافی اشتیاق ہمدانی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرکا مسئلہ بین الاقوامی سطح پرشدت اختیارکر چکا ہے کشمیری عوام کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھاجارہا ہے انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور سیاسی طورپر حل ہونا چاہیئے. بھارت کی طرف سے مسلم اکثریتی مقبوضہ جموں وکشمیر کو ہندو اکثریتی علاقے میں تبدیل کرنے کی کوشش سلامتی کونسل کی قراردادوں کی سنگین خلاف ورزی ہے جس میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی رائے شماری کے ذریعے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ انھوں ںے اس نسل کشی کو روکنے کے لئے عالمی سطع کاوصوں کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا.
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر زاہد علی خان نے 5 جنوری 1949 کو اقوام متحدہ کے کمیشن برائے پاکستان اور بھارت نے ایک تاریخی قرارداد منظور کی تھی جس میں اقوام متحدہ کی زیر نگرانی مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک آزاد اور غیر جانبدار استصواب رائے کا مطالبہ کیا تھا۔ کشمیریوں کو یہ حق نہ دینا بہت بڑی زیادتی ہے، بھارتی مظالم کو روکنے کے لئے عالمی سطّع پر مشترکہ پلیٹ فارم بنانے کی ضرورت ہے.