آسٹریلیا نے حماس کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے بلیک لسٹ کردیا
سڈنی (انٹرنیشنل ڈیسک)
آسٹریلیا نے حماس کو بلیک لسٹ کردیا ہے. امریکا اور اسرائیل کی حمایت کرنے کے لئے آسٹریلیا نے فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی فرانس پریس کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلیا نے باضابطہ طور پر فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کو دہشت گرد گروہ قرار دے دیا ہے۔ آسٹریلیا نے اس سے پہلے صرف حماس کی فوجی شاخ کو دہشت گرد گروہ قرار دیا تھا اور اب اس نے پوری حماس تحریک کو دہشت گرد گروہ قرار دے دیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کینبرا حکومت کے اس اعلان کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ حماس اور انتہا پسند گروہوں کے نظریات بہت تشویشناک ہیں اور آسٹریلیا میں اس طرح کے نظریات کی کوئی جگہ نہيں ہے۔
آسٹریلیا کی حکومت کے اعلان کے مطابق جو بھی اس ملک میں حماس کی مالی مدد کرے گا اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی اور اس سے 25 سال تک جیل کی سزا ہو سکتی ہے۔ فلسطین کی مزاحمتی تحریک حماس کو آسٹریلیا کی جانب سے ایسی حالت میں دہشت گرد گروہ قرار دیا جا رہا ہے کہ جب اس سے پہلے امریکا، برطانیہ، جرمنی اور اسرائیلی حکومت کے کچھ دوسرے اتحادیوں نے فلسطین مخالف یہی قدم اٹھایا ہے۔ گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو شہر میں ماحولیات کی تبدیلی کے بارے میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر صہیونی وزیر اعظم نفتالی بینت نے آسٹریلیائی وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی۔