ہومتازہ ترینروس یوکرین بڑھتی کشیدگی میں امریکہ کا مفاد

روس یوکرین بڑھتی کشیدگی میں امریکہ کا مفاد

روس یوکرین بڑھتی کشیدگی میں امریکہ کا مفاد

ماسکو(صداۓ روس)
روس کی جانب سے یوکرین کی سرحد سے فوجیں ہٹانے کے دعوؤں کے باوجود روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی برقرار ہیں۔ امریکہ نے اس حوالے سے وارننگ جاری کی ہے۔ اسی دوران یوکرین کے رہائشی علاقوں میں بم دھماکوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان 57 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کے باعث لوگ خوف و ہراس میں ہیں۔ امریکا ان دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کو بڑھانا چاہتا ہے، جس کی حالیہ مثال جنگ کے حوالے سے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان ہیں.

روس اور یوکرین کے درمیان کشیدگی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی۔ یوکرین کے زیر کنٹرول علاقے ڈان باس میں فائرنگ کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ شیلنگ کے نتیجے میں ستانیتسا لوہانسکا کے ایک گھر میں آگ بھڑک اٹھی۔ کچھ اسکولوں پر حملے بھی ہوئے ہیں۔ جب کہ روس کا کہنا ہے کہ یہ حملے یوکرین کی فوج کر رہی ہیں۔

یوں تو دونوں ممالک ایک دوسرے پر ان حملوں کا الزام لگا رہے ہیں لیکن ان واقعات کو جنگ کی علامت کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ امریکہ سمیت کئی مغربی ممالک نے کہا ہے کہ روس یوکرین پر کسی بھی وقت حملہ کر سکتا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ یوکرین کے قریب 15 لاکھ روسی فوجی آنے والے دنوں میں یوکرین پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ادھر روس نے بحیرہ اسود میں اپنے جنگی جہاز سے توپ کے گولے داغے ہیں۔ فلیٹ کمانڈر ایڈمرل ایگور اوسیپوف کی قیادت میں اسے ایک فوجی مشق قرار دیا گیا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل