روس ہمیں جنگ نہ کرنے پر مطمئن نہیں کر سکا، امریکی صدر
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی صدر نے کہا ہے کہ روس ہمیں جنگ نہ کرنے پر مطمئن نہیں کر سکا. جو بائیڈن نےکہا ہے کہ روس نے فوج واپس نہیں بلائی ، یوکرین پر حملے کا فیصلہ کر چکا ہے،حملہ چند دنوں میں ہو سکتا ہے، روسی سازشوں کے باوجود امریکی اتحادی متحد ہیں،آدھی روسی فوج حملے کے لیے تیار ہے۔ دوسری جانب ماسکو نواز باغیوں نے مشرقی یوکرین سے شہریوں کا انخلا شروع کردیا۔ لوہانسک میں شدید دھماکہ ہوگیا۔ ادھر یوکرین نے کہا کہ وہ تنازعات کے سفارتی حل کےلیے پرعزم ہیں۔ تفصیلات کےمطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے ہفتے کو کہا ہے کہ اس وقت مجھے یقین ہے کہ روس نے فیصلہ کر لیا ہے، حملہ آنے والے چند دنوں میں ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم یوکرین پر روس کے حملے کی وجوہات کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، روس کی ہمارے اتحادیوں کو تقسیم کرنے کی کوشش کے باوجود امریکی اتحادی متحد ہیں۔ جو بائیڈن کا یہ بھی کہنا تھا کہ روس نے فوج کو یوکرین کی سرحد سے واپس نہیں بلایا، اس لیے حملے کا خطرہ زیادہ ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے ایک عہدیدار نے صحافیوں کو بتایا کہ روس کی 40 سے 50 فیصد سے زائد فوجی اس وقت حملہ کرنے کی پوزیشن میں ہیں۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بدھ سے یوکرین کے بارڈر کے قریب موجود روسی فوجیوں میں خصوصی نقل و حرکت دیکھی جا رہی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین پر ممکنہ حملے کے پیش نظر صدر جو بائیڈن نے قومی سلامتی کونسل کا اجلاس اتوار کو طلب کر لیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین پساکی نے اتوار کو خبردار کیا کہ روس کسی بھی وقت یوکرین پر حملہ کر سکتا ہے اور اسی معاملے پر غور کرنے کی غرض سے صدر جو بائیڈن نے قومی سلامتی کا اجلاس بلایا ہے۔