امن کو ایک اور موقع دیا جائے، اقوام متحدہ کا روس سے مطالبہ
نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک)
اقوام متحدہ نے روس سے مطالبہ کیا ہے کہ امن کو ایک اور موقع دیا جائے. سلامتی کونسل میں یوکرین پر حملے کی مذمت کے لئے جاری ہونے والی قرارداد کو روس کی جانب سے ویٹو کردیئے جانے کے بعد اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے روسی فوجیوں سے بیرکوں میں واپس جانے کا مطالبہ کیا اور کہا ہے کہ امن کو ایک اور موقع دینے کی ضرورت ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے روس یوکرین جنگ سے متعلق سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد کہا کہ اقوام متحدہ کا عالمی ادارہ ایک بڑی جنگ کے بعد آئندہ ہرطرح کی جنگ کو ختم کرانے کے لئے معرض وجود میں آیا تھا اور ہم امن کی برقراری کے راستے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے اور جب تک امن قائم نہیں ہو جاتا حالات کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے۔
انہوں نے یوکرین جنگ کے دونوں فریقوں کے سربراہوں پر بات چیت کا راستہ اپنانے پر زور دیا۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ یوکرین میں متصادم فریقوں کو چاہئے کہ انسان دوستانہ بین الاقوامی قوانین کا احترام کریں۔ گوترش نے مطالبہ کیا کہ وہ یہ اطمینان حاصل کرنا چاہتے ہیں کہ یوکرین کے لئے انسان دوستانہ امدادی قافلوں کو آزادی سے گزرنے دیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ ادارے کو ماضی میں چیلنجوں سے دوچار کیا گیا لیکن وہ امن و صلح، توسیع و ترقی، عدل وانصاف، بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کے ساتھ کھڑا ہے۔
اس درمیان روس کے صدر نے مغربی فوجی مبصرین کو یوکرین کی موجودہ صورت کا ذمہ دار قرار دیا ہے اور یوکرین کی فوج سے کہا ہے کہ اقتدار اپنے ہاتھ میں لے لے۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے روس کی قومی سلامتی کے اجلاس میں کہا کہ یوکرین میں جو کچھ بھی ہو رہا ہے اس کا باعث مغربی اور خاص طور پر امریکی فوجی مبصرین ہیں۔
پوتین نے یوکرین کی فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت آپ کے ہاتھ میں ہوگی تو سمجھوتہ آسان ہوجائے گا۔ روس کے صدر نے مزید کہا کہ ماسکو، یوکرین میں دہشتگردوں اور نیونازیوں کے خلاف لڑ رہا ہے۔ ولادیمیر پوتین نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ روسی فوج یوکرین میں انتہا پسندی کے خلاف لڑ رہی ہے، اپنی مسلح افواج کو ہدایت کی کہ عام شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔