پسند ہے یا نہیں، بلغاریہ گیس کی ادائیگی روبل میں کرے گا، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روس نے یورو سے روبل میں گیس کی ترسیل کے لیے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کے منصوبے کے بارے میں یورپی ممالک کے خدشات کو دور کیا۔ سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے کہا کہ ماسکو کے فیصلے سے کئی مسائل پیدا ہوں گے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ بلغاریہ وہ ملک جس کے ذریعے سربیا اور ہنگری کو گیس کی سپلائی کی جاتی ہے، انہوں نے گیس کی ادائیگیوں میں روبل کو تبدیل کرنے پر رضامندی ظاہر نہیں کی ہے۔ اس کے جواب میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یہ مسئلہ اب حل ہوچکا اور بلغاریہ کو روبل میں ادائیگی کرنی پڑے گی چاہے وہ اسے پسند کریں یا نہ کریں۔ تاہم انہوں نے سربیا کے خدشات کو دور کیا، اور کہا کہ سربیا نے یوکرین کے سلسلے میں روس کے خلاف کسی بھی دشمنانہ کارروائیوں یا تبصروں سے پرہیز کیا ہے۔ پیسکوف نے کہا کہ یہ احکامات سربیا پر لاگو نہیں ہوتا ہے،کیونکہ سربیا کے خدشات ہماری اولین ترجیح ہوں گے.
روسی صدارتی ترجمان کے مطابق یہ واقعی ایک مشکل صورتحال ہوسکتی ہے، کیونکہ یوکرین میں جڑو روسی آپریشن کے معاملے میں بلغاریہ نے ہمارے خلاف معاندانہ قدم اٹھایا اس لیے انہیں روبل میں ادائیگی کرنی ہوگی چاہے وہ چاہیں یا نہ چاہیں، چاہے وہ اسے پسند کریں یا نہیں. اس ہفتے کے اوائل میں بلغاریہ کے سابق نائب وزیر توانائی، یاور کیومڈزییف نے کہا کہ ملک روسی گیس پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے اور اس کے پاس متبادل کی کمی ہے۔ مغربی پابندیوں کے پہلے بڑے ردعمل میں صدر ولادیمیر پوتن نے بدھ کو اعلان کیا کہ روس اب صرف روبل میں “غیر دوست ممالک” کو گیس کی برآمدات کی ادائیگی قبول کرے گا۔