روسی گیس کا متبادل پیدا کرنا ناممکن ہے، قطرکا مغرب کو جواب
دوحہ (انٹرنیشنل ڈیسک)
قطر کے وزیر توانائی سعد الکعبی نے CNN کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ یورپی منڈی میں روسی قدرتی گیس کو تبدیل کرنا عملی طور پر ممکن نہیں ہے۔ قطری عہدیدار جو سرکاری ملکیت والی قطر انرجی کے صدر اور سی ای او بھی ہیں نے بتایا کہ عالمی منڈی کو فراہم کی جانے والی گیس کی کل مقدار کا 30 سے 40 فیصد حصہ روس سے آتا ہے۔ یورپی یونین نے یوکرین کے تنازع پر ماسکو پر اقتصادی پابندیاں عائد کیں اور اعلان کیا کہ وہ اس سال روسی قدرتی گیس کی کھپت میں بتدریج کمی کی طرف بڑھے گی۔ یورپی یونین کی گیس کی درآمدات کا 40 فیصد سے زیادہ روس سے آتا ہے۔ تاہم الکعبی نے کہا کہ قطر روسی تیل اور گیس کے شعبے پر پابندیاں عائد نہیں کرے گا، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ توانائی کو سیاست سے دور رہنا چاہیے۔ وزیر کے مطابق قطر یوکرین کے بحران میں فریق نہیں بنے گا۔
دوسری جانب روس کے صدر پوتن کی جانب سے قدرتی گیس کی قیمت ڈالر اور یورو کے بجائے روبل میں لینے کا اعلان سامنے آیا ہے۔روسی صدر کا کہنا ہے کہ کوئی وجہ ہی نہیں کہ امریکا، یورپ کو اشیاء دے اور قیمت ڈالر یا یورو میں لیں۔ روسی صدر کا کہنا تھا کہ غیر دوست ممالک کو پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت روبلز میں کریں گے۔
دوسری جانب اٹلی کا کہنا ہے کہ روس سے گیس کی خرید یورو ہی میں کی جانی چاہیے، ابھی روس سے گیس کی خرید روبل میں کرنے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ اٹلی نے کہا ہے کہ یورو کے بجائے روبل میں ادائیگی کا مطالبہ پابندیوں سے بچنے کی کوشش ہے۔ اسٹریا کا بھی کہنا ہے کہ روس سے گیس کی خرید روبل نہیں یورو ہی میں کریں گے۔