گزشتہ 7 روز سے یوکرین میں کوئی کرائے کا فوجی نہیں آیا، روسی وزارت دفاع
ماسکو(صداۓ روس)
روسی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ گزشتہ 7 روز سے یوکرین میں کوئی کرائے کا فوجی نہیں آیا. روسی جنرل سٹاف کے نائب سربراہ کرنل جنرل سرگئی روڈسکوئے نے کہا کہ غیر ملکی کرائے کے فوجی پچھلے سات دنوں سے یوکرین سے نکل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ بتانا چاہوں گا کہ پچھلے 7 دنوں کے دوران ایک بھی غیر ملکی کرائے کا فوجی یوکرین نہیں آیا۔ اس کے برعکس ہم ان کی پرواز کو رجسٹر کرتے ہیں. کرنل جنرل کے مطابق گزشتہ 7 دنوں میں مجموعی طور پر 285 عسکریت پسند پولینڈ، ہنگری اور رومانیہ فرار ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ بھاگنے والے کرائے کے فوجیوں میں سے کوئی بھی Stingers یا Javelins ساتھ نہیں لے جا سکے ہوں گے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے تجربے سے پتا چلتا ہے کہ ایک آدمی کے استعمال کے قابل ایئر ڈیفنس اور اینٹی ٹینک سسٹم دنیا بھر میں بہت تیزی سے پھیل گئے. تاہم اب یوکرین میں آنے والے غیر ملکی کرائے کے جنگجو گھر واپس لوٹ رہے ہیں۔
یاد رہے یوکرین کو ہتھیار اور کرائے کے فوجی بھیجنے کا سلسلہ مغرب نے شروع کیا تھا جس کا مقصد یوکرین میں جنگ کی آگ کو مزید بھڑکانا ہے. روسی حکام نے یوکرین میں “خصوصی کارروائیوں” پر اپنے ملک کے خلاف نئی مغربی پابندیوں کی مذمت کرتے ہوئے انہیں “مجموعی طور پر عالمی معیشت کے لیے ایک سنگین دھچکا” قرار دیا ہے۔ روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک میں روسی شہریوں کو طبی خدمات فراہم کرنے سے انکار کا حوالہ دیتے ہوئے ان اقدامات کو یہودیوں کے خلاف دوسری جنگ عظیم کی دہائیوں میں پیش آنے والے اقدامات سے تشبیہ دی۔ جاری بیان میں کہا گیا کہ یوکرین میں کئی لیبارٹریوں کا نیٹ ورک تھا جن کا انتظام پینٹاگون کے ذریعے کیا گیا تھا اور ان کی مالی اعانت کی گئی تھی۔ ان علاقوں میں بائیو ملٹری پروگرام منعقد کیے گئے، جن میں کورونا وائرس، اینتھراکس، ہیضہ اور دیگر مہلک بیماریوں کے نمونوں کے ٹیسٹ شامل تھے۔