سی پیک کو افغانستان تک توسیع دیں گے، چین
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک)
چین نے کہا ہے کہ سی پیک کو افغانستان تک توسیع دیں گے. بیجنگ بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو میں افغانستان کی فعال شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے، جو کہ چین کا تجویز کردہ ایک عالمی انفرا اسٹرکچر کا منصوبہ ہے اور پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو افغانستان تک توسیع دینے پر زور دینے کے لیے تیار ہے۔ مقامی اخبار میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق یہ بات چینی وزیر خارجہ وینگ یی نے افغان دورے کے دوران کہی۔ افغان وزارت خارجہ کے ترجمان کے ایک بیان کے مطابق وینگ یی نے قائم مقام افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی جس میں کان کنی کے شعبے میں کام شروع کرنے اور چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انفراسٹرکچر انیشی ایٹو میں افغانستان کے ممکنہ کردار سمیت سیاسی اور اقتصادی تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین سی پیک کی توسیع کو افغانستان تک فروغ دینے کے لیے تیار ہے جس سے افغان سرزمین علاقائی روابط کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ چین امید کرتا ہے کہ افغانستان کسی بھی بیرونی طاقت کو پڑوسیوں کی مخالفت یا دیگر ممالک کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنی سرزمین کو استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کے اپنے وعدے کو پورا کرے گا۔ افغانستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ سال طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے چینی عہدیدار کا یہ اعلیٰ سطح کا پہلا دورہ ہے اور اس کے ایک روز بعد کہ جب عالمی برادری میں بہت سے لوگ لڑکیوں کے ہائی اسکولوں کی بندش سے ناراض تھے۔ چین، پاکستان اور قطر سمیت ان چند ممالک میں شامل ہے جنہوں نے اگست میں طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد اپنے وزیر کو افغانستان بھیجا ہے۔