یورپی یونین کے برعکس روسی گیس کی قیمت روبل میں ادا کریں گے، ہنگری
بڈاپسٹ (انٹرنیشنل ڈیسک)
ہنگری نے کہا ہے کہ وہ روسی گیس کے لیے روبل ادا کرنے کے لیے تیار ہے، جس سے یورپی یونین کے ساتھ تعلقات متاثر ہو سکتے ہیں جس نے کرنسی میں ادائیگی کے لیے ماسکو کے مطالبے کی مخالفت میں متحدہ محاذ بنانے کی کوشش کی تھی۔ وزیر اعظم وکٹر اوربان نے بدھ کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ اگر روس اس سے کہے تو ہنگری گیس کی ادائیگی روبل میں کرے گا۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے یورپ کو خبردار کیا ہے کہ اگر وہ روبل میں ادائیگی نہیں کرتا تو اسے گیس کی سپلائی میں کٹوتی کا خطرہ ہے. واضح رہے روس یوکرین میں ماسکو کے خصوصی آپریشن کے بعد عائد کی گئی مغربی پابندیوں کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔ بلوں کی ادائیگی سے پہلے ہفتوں کے بعد، یوروپی کمیشن نے کہا ہے کہ جن کے معاہدوں میں یورو یا ڈالر میں ادائیگی کی ضرورت ہوتی ہے انہیں اس پر قائم رہنا چاہئے۔
ہنگری کے وزیر خارجہ پیٹر سیجارتو نے قبل ازیں کہا تھا کہ یورپی یونین کے حکام کا روس کے ساتھ گیس سپلائی کے معاہدے میں “کوئی کردار نہیں” ہے، جو ہنگری کی سرکاری ملکیت MVM اور Gazprom کے یونٹوں کے درمیان دو طرفہ معاہدے پر مبنی تھا۔ ایک حکومتی ترجمان نے کہا کہ میں یورپی کمیشن قومی حکام کے اعلانات پر تبصرہ نہیں کرتا ۔ ہنگری ان چند یورپی یونین کے رکن ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے روس یوکرین تنازعہ کے جواب میں ماسکو کے خلاف توانائی کی پابندیوں کو مسترد کر دیا ہے، جسے روس نے “خصوصی فوجی آپریشن” قرار دیا ہے۔ ہنگری کے وزیر اعظم اوربان جن کی حکومت نے ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے ماسکو کے ساتھ قریبی کاروباری تعلقات استوار کیے ہیں، اتوار کو ہونے والے انتخابات میں مسلسل چوتھی مدت کے لیے اقتدار میں آئے،