ہومانٹرنیشنلروس اور چین کی بڑھتی فوجی قوت سے تنازعات میں اضافہ ہوگا،...

روس اور چین کی بڑھتی فوجی قوت سے تنازعات میں اضافہ ہوگا، امریکی آرمی چیف

روس اور چین کی بڑھتی فوجی قوت سے تنازعات میں اضافہ ہوگا، امریکی آرمی چیف

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی فوج کے چیف آف آرمی اسٹاف نے کہا ہے کہ اس وقت دنیا کے ایک سو پچپن ملکوں میں امریکہ کے تقریبا چارلاکھ فوجی تعینات ہیں. رپورٹ کے مطابق امریکہ کے چیف آف آرمی اسٹاف مارک میلی نے کہا کہ چین اور روس بڑی فوجی صلاحیت کے حامل ہیں اوردونوں ہی دنیا کا موجودہ نظام تبدیل کرنا چاہتے ہیں ۔ امریکی فوج کے سربراہ نے دعوی کیا کہ یوکرین پر روس کا حملہ صرف یورپ کے امن واستحکام کے لئے خطرہ نہیں ہے بلکہ یہ حملہ پوری دنیا کے لئے خطرہ ہے ۔ مارک میلی نے کہا کہ ہم کسی بھی ایسے خطرے کا جواب دینے کے لئے تیار ہیں جو امریکہ اور اس کے مفادات کے لئے خطرناک ہو۔ اعلیٰ امریکی فوجی افسر نے قانون سازوں کو بتایا کہ جیسے جیسے دنیا زیادہ غیر مستحکم ہوتی جا رہی ہے، “اہم بین الاقوامی تنازعے کے امکانات بڑھ رہے ہیں کم نہیں ہو رہے.

روسی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین جنرل مارک ملی نے ہاؤس آرمڈ سروسز کمیٹی کی ایک سخت سماعت کے دوران امریکی محکمہ دفاع مالی سال 2023 کے لیے 773 بلین ڈالر کے ریکارڈ توڑنے والے بجٹ کا دفاع کیا۔ اس میٹنگ میں امریکہ کے مخالفین روس اور چین کے بے شمار تذکرے دیکھنے میں آئے، جن دونوں کو واشنگٹن میں امریکی عالمی طاقت کے لیے خطرہ سمجھا جاتا ہے۔ میلی نے امریکی فوج میں اپنی خدمات کے 42 سالوں میں یوکرین پر روس کے حملے کو “یورپ اور شاید دنیا کے امن و سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ” قرار دیا.

یاد رہے کہ روس نے چوبیس فروری سے یوکرین میں فوجی آپریشن شروع کیا ہے۔ روسی صدر ولادیمیرپوتن نے اس فوجی آپریشن کا مقصد ان افراد کی حمایت بتایا ہے جنھیں آٹھ برسوں سے کیف حکومت کے ہاتھوں نسل کشی کا سامنا ہے.

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل