شہباز شریف پاکستان کے 23ویں وزیراعظم منتخب
اسلام آباد (صداۓ روس)
اپوزیشن کے نامزد امیدوار شہباز شریف بلامقابلہ پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے جبکہ تحریک انصاف کے ارکان انتخابی عمل کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ایوان سے باہر چلے گئے۔ مقامی میڈیا کے مطابق قومی اسمبلی کا اہم ترین اجلاس قائم مقام اسپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت شروع ہوا۔ اپوزیشن کے نامزد امیدوار شہباز شریف سمیت اپوزیشن کے تمام ارکان اسمبلی ایوان میں موجود ہیں۔ پی ٹی آئی کے منحرف ارکان ایوان میں موجود نہیں تاہم پی ٹی آئی کے ارکان اور نامزد امیدوار شاہ محمود قریشی نے اجلاس میں شرکت کی۔ پی ٹی آئی اراکین کے ایوان میں آتے ہی شور شرابہ شروع ہوگیا۔ مسلم لیگ (ن) کی خواتین نے نواز شریف کی تصویر ایوان میں لہرا دی جس پر پی ٹی آئی ارکان نے گلی گلی میں شور ہے، نواز شریف چور ہے کے نعرے لگائے جس پر مسلم لیگی ارکان نے وزیراعظم شہباز شریف کے جوابی نعرے لگائے۔
ایاز صادق نے نئے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے امیدواروں کا اعلان کرتے ہوئے غلطی سے نواز شریف کا نام لے لیا اور کہا کہ نواز شریف دل اور دماغ میں بستے ہیں، اس لیے ان کا نام زبان پر آگیا۔ بعدازاں انہوں نے وزیراعظم کے انتخاب کا عمل شروع کیا اور ووٹنگ کرائی جس میں شہباز شریف بلامقابلہ 174 ووٹ لے کر پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے۔ قائم مقام اسپیکر ایاز صادق نے شہباز شریف کے باضابطہ طور پر وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے کا اعلان کیا جس کے بعد ایوان میں نعرے بازی شروع ہوگئی، ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ اٹھ کر شہباز شریف کو مبارک باد دینے لگے۔ بطور وزیراعظم پاکستان ایوان میں اپنی پہلی تقریر میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا کہ سابقہ حکومت گرانے کے لیے جس غیرملکی خط کا کہا جارہا ہے اگر اس خط میں بیرونی سازش ثابت ہوگئی تو میں مستعفی ہوکر گھر چلا جاؤں گا۔