امریکہ یوکرین میں لگی جنگ کی آگ میں تیل ڈالنے لگا
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ یوکرین میں لگی جنگ کی آگ میں تیل ڈالنے لگا. امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یوکرین کو فوجی امداد کی کھیپ مسلسل بھیجی جا رہی ہے تاکہ روس کا مقابلہ کرنے کے لئے یوکرین کی فوجی طاقت و توانائی کو مضبوط و مستحکم بنایا جا سکے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نڈ پرائس نے اعلان کیا ہے کہ روس کے ہر ٹینک کے مقابلے میں یوکرین کر دس ٹینک شکن میزائل فراہم کئے جا رہے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے دعوی کیا کہ روس کی جانب سے ماریوپول میں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے مسلسل رپورٹیں مل رہی ہیں۔
دوسری جانب واشنگٹن میں روس کے سفارت خانے نے یوکرین میں روس کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں کئے جانے والے امریکی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے برخلاف روس کے پاس کیمیائی ہتھیار موجود نہیں ہیں اور اس نے دو ہزار سترہ میں اپنے سارے کیمیائی ہتھیار تلف کردیئے تھے۔
واشنگٹن میں روس کے سفارت خانے کی جانب سے جاری کئے جانے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کی وزارت دفاع کی تصدیق شدہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین کے انتہا پسند عناصر اشتعال انگیز اقدامات منجملہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کی تیاری کر رہے ہیں ۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کے کیمیائی ہتھیاروں کے ذخائر عالم انسانیت کے لئے حقیقی خطرہ ہیں۔ امریکہ نے جوبائیڈن حکومت کے آغاز سے اب تک یوکرین کی سیکورٹی کے لئے دو اعشاریہ چار ارب ڈالر سے زائد کی مالیت کی مدد کی ہے جس میں سے ایک اعشاریہ سات ارب ڈالر کیف کو صرف روسی کارروائی کے بعد فراہم کئے گئے ہیں ۔