ہومانٹرنیشنلقرآن جلانے کے بعد ہونے والی بدامنی کی مذمت کرتی ہوں، وزیراعظم...

قرآن جلانے کے بعد ہونے والی بدامنی کی مذمت کرتی ہوں، وزیراعظم سویڈن

قرآن جلانے کے بعد ہونے والی بدامنی کی مذمت کرتی ہوں، وزیراعظم سویڈن

سٹاک ہوم (انٹرنیشنل ڈیسک)
وزیراعظم سویڈن نے کہا ہے کہ قرآن جلانے کے بعد ہونے والی بدامنی کی مذمت کرتی ہوں .سویڈن کی وزیر اعظم میگڈلینا اینڈرسن نے کہا کہ “میں یہ واضح کردوں کہ سویڈش پولیس پر حملہ کرنے والے سویڈن کے جمہوری معاشرے پر حملہ کر رہے ہیں۔ مجرموں کو گرفتار کیا جانا چاہیے، ان کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے اور انہیں جیل بھیجنا چاہیے۔ سویڈن کی وزیر اعظم میگڈلینا اینڈرسن نے ڈنمارک کے دائیں بازو کے سیاست دان راسموس پالوڈان کی طرف سے منعقد کی گئی مسلم مخالف اور امیگریشن مخالف ریلیوں کے بعد ملک کے کئی شہروں میں ہونے والی بدامنی کی مذمت کی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ جمعرات کو مسٹر پالوڈان اور ان کی امیگریشن مخالف سیاسی جماعت نے مقامی حکام سے اجازت لے کر ایک مظاہرے کا اہتمام کیا جس میں سویڈن کے شہر لنکوپنگ میں مسلمانوں کی مقدس کتاب قرآن مجید کے نسخے کو نذر آتش کرنا بھی شامل تھا۔ احتجاج میں جمع ہونے والے مسلمان مظاہرین نے افسران پر حملہ کیا اور پولیس کی گاڑیوں کو آگ لگا دی، جس سے پولیس کو مداخلت کرنی پڑی.

وزیر اعظم اینڈرسن کے مطابق لنکوپنگ اور دیگر شہروں میں اس طرح کی جھڑپوں کے بعد کل 44 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ آفٹینبلاڈٹ اخبار کو لکھے ایک خط میں مسز اینڈرسن نے کہا کہ “میں یہ واضح کر دوں کہ سویڈش پولیس پر حملہ کرنے والے سویڈن کے جمہوری معاشرے پر حملہ کر رہے ہیں۔ مجرموں کو گرفتار کیا جانا چاہیے، ان کے خلاف مقدمہ چلایا جانا چاہیے اور انہیں جیل بھیجنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ وہ پالوڈن کے غلط خیالات سے نفرت کرتی ہیں، لیکن تشدد کے ساتھ جواب دینا ناقابل قبول اور غیر ذمہ دارانہ و غیر قانونی تھا۔ مسز اینڈرسن نے کہا کہ “گزشتہ چند دنوں میں ہم نے سویڈن کے کئی شہروں میں ہولناک مناظر دیکھے ہیں۔ پولیس افسران جو ایسٹر کو اپنے اہل خانہ کے ساتھ پرامن ماحول میں منانا چاہتے تھے، قوانین اور آزادی اظہار کے تحفظ کے لیے اپنی جانیں خطرے میں ڈالنے پر مجبور ہوئے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل