برطانوی وزیراعظم نے ہمارے فوجی راز افشا کیے، پولش جنرل سخت برہم
وارسا (انٹرنیشنل ڈیسک)
پولینڈ کے وزیردفاع کے مشیر اور پولینڈ فوج کے جنرل والڈیمار اسکرزیپک نے کہا ہے کہ برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن روس کے ساتھ تنازعہ کے درمیان یوکرائنی فوجیوں کی بیرون ملک تربیت کے بارے میں اپنے بیانات سے جنگ کی آگ کو بھڑکا رہے ہیں. اس ہفتے کے شروع میں ہندوستان کے دورے کے دوران جانسن نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ہم فی الحال پولینڈ میں یوکرین کے فوجیوں کو طیارہ شکن دفاع کے استعمال کی تربیت دے رہے ہیں، اورانھیں برطانیہ میں بکتر بند گاڑیوں کے استعمال کی تربیت فراہم کی جارہی ہے.
Skrzypczak جو 2000 کی دہائی کے وسط میں عراق میں کثیر القومی ڈویژنوں میں سے ایک کے سربراہ تھے، نے پولش اخبار فاکٹ کو بتایا کہ “جب ہم بیرون ملک مشنوں پر تھے تو یہ تصور کرنا مشکل تھا کہ سیاستدانوں میں سے کوئی ٹیلی ویژن پر ہمارے منصوبوں یا تربیت کے بارے میں بات کرے گا۔ جنرل نے کہا کہ یوکرینی فوجیوں کی پولینڈ میں تربیت کے حوالہ سے حالیہ تبصرے کرکے جانسن نے روس کو “فوجی راز افشا کیے” ہیں۔ پولش جنرل نے کہا کہ دفاعی تربیت ایک فوجی معاملہ ہے اور اسے خفیہ ہی رکھا جانا چاہیے۔ آدمی کو ایسی باتیں کہنے سے پہلے سوچنا چاہیے۔ پولینڈ کی زمینی افواج کے سابق کمانڈر نے برطانوی وزیراعظم کے رویے کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ قرار دیا اور خبردار کیا کہ اس کے “تباہ کن نتائج” نکل سکتے ہیں۔