ڈاکٹر جمعہ خان مری کی کراچی خودکش حملے کی شدید مذمت
ماسکو اشتیاق ہمدانی
روس میں مقیم پاکستان اوور سیز بلوچ یونٹی کے چیئرمین ڈاکٹر جمعہ خان مری نے کراچی میں ہونے والے خودکش حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے. ان کا کہنا تھا کہ پوری بلوچ قوم اس سانحہ پر انتہائی غمزدہ ہے. انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ پوری بلوچ قوم اور پاکستان کے لئے بدنامی کا سبب ہے، کیونکہ ایک طالب علم اٹھ کر اپنے استاد کو مارے ایسا دنیا میں پہلے کبھی نہیں ہوا اور اسلام بھی اس عمل کی اجازت نہیں دیتا، نہ ہی اس کا تعلق بلوچ اور پاکستانی تہذیب سے ہے. جمعہ خان کا کہنا تھا کہ کالعدم جماعت بلوچ گروپ کو بھارت پالتا ہے، فنڈنگ کرتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ٹریننگ بھی دیتا ہے. انہوں نے بتایا کہ بھارت اس گروپ کو سب سے زیادہ فنڈنگ کرتا ہے جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے. جمعہ خان نے مزید بتایا کہ اس کالعدم گروہ کے ٹریننگ کمپس ابھی بھی افغانستان میں موجود ہیں. انہوں نے بتایا کہ اس دہشتگرد گروہ کے افراد افغانستان سے آتا ہے اور یہاں آ کر ناپاک کاروائیاں کرتے ہیں اور واپس افغانستان اور ایران بھاگ جاتے ہیں.
جمعہ خان نے کہا کہ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ایسی کاروائیوں سے نہ تو پاکستان ڈرے گا اور نہ ہی سی پیک بند ہوگا بلکہ اس سے صرف بلوچ قوم بدنام ہوگی. یاد رہے 3 روز قبل منگل کے دن جامعہ کراچی کے اندر ایک خاتون نے خود کش دھماکےکے ذریعے چینی باشندوں کی وین کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکا جامعہ کراچی کے اندر واقع کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے پاس وین کے قریب آتے ہی ہوا۔ وین کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کی ہی تھی۔ دھماکا ایک بج کر 52 منٹ پر ہوا، دھماکے میں 4 افراد مارے گئے، تین چینی باشندے بھی ہلاک ہوئے ہیں جن میں 2 خواتین اور ایک مرد شامل ہے۔ کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کا کہنا ہےکہ دھماکے میں جاں بحق ہونے والے چینی شہری کراچی یونیورسٹی میں موجود چینی زبان سکھانے کے سینٹر سے پڑھا کر واپس آ رہے تھے۔