انڈونیشیا کی پام آئل کی برآمدات پر پابندی سے دنیا میں نیا بحران سر اٹھائے گا
جکارتہ (انٹرنیشنل ڈیسک)
انڈونیشیا کی پام آئل کی برآمدات پر پابندی سے دنیا میں نیا بحران سر اٹھائے گا.انڈونیشیا نے پام آئل کی برآمدات پر جمعرات کے روز سے پابندی عائد کر دی ہے، جس کا مقصد دنیا بھر کے دیگر حصوں میں بڑھتی ہوئی مانگ کے تناظر میں ملک میں اس کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔ انڈونیشیا پام آئل سب سے زیادہ پیدا کرنے والا ملک ہے، اور عالمی پیداوار میں اسکا حصہ 60 فیصد کے قریب ہے۔ تاہم کوکنگ آئل کی بعض اقسام کی خوردہ قیمتوں میں ایک سال قبل کے مقابلے میں 70 فیصد اضافہ ہو چکا ہے، جس کے باعث قیمتوں میں اضافے کے خلاف مظاہرے کیے گئے ہیں۔
بنیادی طور پر یوکرین اور روس میں پیدا ہونے والے سن فلاور آئل کی فراہمی میں روسی آپریشن کے دوران خلل پیدا ہونے کے خدشات کے باعث متبادل کی حیثیت سے پام آئل کی مانگ میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انڈونیشیا کی حکومت کے مطابق کوکنگ آئل کی موجودہ اوسط قیمت 17 ہزار انڈونیشیائی روپیہ کے قریب سے گر کر 14 ہزار روپیہ یا تقریباً ایک ڈالر فی لٹر آنے تک پابندی برقرار رہے گی۔ پابندی طویل عرصہ جاری رہنے کی صورت میں وسیع اقسام کی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ خوراک اور کاسمیٹکس سمیت پام آئل کئی مصنوعات میں استعمال ہوتا ہے۔