عالمی اقتصادی جنگ شروع ہو چکی ہے، روسی مندوب
نیو یارک (انٹرنیشنل ڈیسک)
اقوام متحدہ میں روسی مندوب نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی جنگ شروع ہو چکی ہے. اقوام متحدہ میں روس کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ یوکرین میں خصوصی فوجی آپریشن کے جواب میں ان کے ملک کے خلاف انجام پانے والے اقدامات کے باعث عالمی اقتصادی جنگ شروع ہونے کا اندیشہ قوی ہوگیا ہے۔ یوکرین کے بارے میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے روس کے مستقل مندوب ویسلی نبنزیا نے مغربی ملکوں پر ماسکو کی پیش کردہ تمام تجاویز کو مسترد کردینے کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ملکوں نے نیٹو کے پھیلاؤ کے بارے میں روس کی تشویش دور کرنے کے حوالے سے ہماری تمام تجاویز مسترد کردیں اور جنگ شروع ہونے کا اتنظار کیا تا کہ اس بہانے سے روس کی سرکوبی کی مہم چل اسکیں ۔
ویسلی نبنزیا کا کہنا تھا کہ روس کے خلاف امریکہ اور یورپ کی اقتصادی جنگ میں پائی جانے والی شدت اور سرعت سے پتہ چلتا ہے کہ مغرب والے ہمارے خلاف طویل جنگ کی تیاری کر چکے تھے ۔ مذکورہ روسی عہدیدار نے کہا کہ یہ جنگ یوکرین کی جنگ نہیں بلکہ روس کے خلاف مغرب کی پراکسی وار یا نیابتی جنگ ہے۔ اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے واضح کیا کہ ہمیں یوکرین کی نیٹو میں شمولیت کے حوالے سے مغربی ملکوں کے منصوبوں کے بارے میں کوئی غلط فہمی تھی اور نہ ہے۔