تین سالہ بچی کو آٹھویں منزل سے گرنے سے بچانے والا قازقستان کا بہادر شہری
آستانہ (صداۓ روس)
صداۓ روس کو موصول اطلاعات کے مطابق قازقستان میں ایک چھوٹی تین سالہ بچی جو کمرے میں اکیلی ہونے کی وجہ سے کمرے میں موجود کھڑکی پر چڑھ گئی۔ اس دوران بچی کا پاؤں پھسلا اور وہ باہر لٹک گئی اور مدد کے لیے پکارا۔ خوش قسمتی سے 36 سالہ شونتک بائیف اپنے کام پر جا رہا تھا کہ اس نے لڑکی کو دیکھا اور فوراً اسے بچانے کے لیے دوڑا۔شونتک بائیف نے بتایا کہ جیسے ہی میں اور میرے دوست نے اس بچی کو کھڑکی کے پاس دیکھا تو میں جلدی سے ساتویں منزل پر رہنے والے پڑوسیوں کے دروازے پر پہنچا اور دستک دی۔ شونتک بائیف نے کازنفارم ایجنسی کو بتایا میں بالکونی کے ذریعے فوری لڑکی کے پاس گیا اور صورت حال کے مطابق بچی کو پکڑنے کی کوشش کی. بائیف نے کہا کہ میرے پاس حفاظتی بیلٹ نہیں تھی، اس لیے میرا دوست میری ٹانگیں پکڑے ہوئے تھا۔ اس وقت میں نے کسی چیز کے بارے میں نہیں سوچا، میں صرف بچی کی مدد کرنا چاہتا تھا.
شونتک بائیف جو دو ہفتے قبل تعمیراتی ورکر کے طور پر کام کرنے کے لیے Kyzylorda ریجن سے نور سلطان منتقل ہوئے تھے، نے کہا کہ وہ اپنے اس عمل کو بہادری نہیں سمجھتے کیونکہ ایسی صورت حال میں ہر کسی کو ایسا ہی کرنا چاہیے تھا۔ اس واقعہ میں بہادری اور ذہانت کا مظاہرہ کرنے پر شونتک بائیف کو قزاقستان کی وزارت ہنگامی حالات کے پہلے نائب وزیر ابراگیم کلشمبایف نے توتنشے زگداگی ایرلیگی اوشین بیج سے نوازا۔ انہوں نے نور سلطان کے میئر الطائی کولگینوف سے بھی ملاقات کی جنہوں نے شونتک بائیف کی بہادری اور جرات کو تسلیم کیا۔ کولگینوف نے کہا کہ اکیمت (شہر کی انتظامیہ) شونتک بائیف کو مالی مدد فراہم کرے گی۔