روس نے نیدرلینڈز کو گیس کی فراہمی روک دی
ماسکو(صداۓ روس)
نیدرلینڈز روبل میں ترسیل کے لیے ادائیگی نہ کرنے کے فیصلے کے بعد روسی قدرتی گیس کی وصولی روکنے والا چوتھا ملک بن گیا ہے۔ روس کے توانائی کے بڑے ادارے Gazprom نے منگل کو اعلان کیا کہ اس نے ڈچ ریاست کے توانائی کے ہول سیلر GasTerra کو گیس کی سپلائی مکمل طور پر روک دی ہے۔ روسی کمپنی نے ایک بیان میں وضاحت کی کہ “30 مئی کو کاروباری دن کے اختتام تک Gazprom ایکسپورٹ کو اپریل میں گیس کی سپلائی کے لیے GasTerra B.V. سے ادائیگی نہیں ملی تھی۔ GasTerra نے پہلے کہا تھا کہ اس نے گیس کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ ڈچ کمپنی نے ایک بیان میں بیان کہا کہ Gazprom کی طرف سے سپلائی بند کرنے کا مطلب ہے کہ 1 اکتوبر 2022 تک معاہدہ ختم ہونے کی تاریخ تک تقریباً 2 bcm معاہدہ شدہ گیس فراہم نہیں کی جائے گی۔ یاد رہے اس سے قبل اپریل کے آخر میں گیز پروم نے بلغاریہ اور پولینڈ کو گیس کی برآمدات معطل کر دیں تھیں اور مئی میں فن لینڈ کو بھی گیس کی فراہمی منقطع کر دی گئی تھی. روس کی روبل کی ادائیگی کی مانگ کو مسترد کرنے کے بعد ڈنمارک کو بھی سپلائی منجمد کرنے کا سامنا ہے۔
ماسکو کی نئی ادائیگی کی اسکیم کے تحت “غیر دوستانہ” ممالک سے گیس کی ادائیگی صرف روسی کرنسی میں ہوگی جنہوں نے روس پر Gazprombank میں اکاؤنٹ کھولنے کے لیے پابندیاں عائد کی ہیں۔ اس کے بعد وہ اپنی پسند کی کرنسی میں رقوم جمع کر سکتے ہیں، جسے بینک روبل میں تبدیل کر کے سپلائر کو منتقل کر دیتا ہے۔ اس ماہ کے شروع میں جرمنی اور اٹلی نے مبینہ طور پر قومی کمپنیوں کو قدرتی گیس کی ادائیگی کی نئی اسکیم کی تعمیل کرنے اور سپلائی میں کٹوتی سے بچنے کے لیے روس کے Gazprombank کے ساتھ روبل اکاؤنٹس کھولنے کی اجازت دی جس کے تحت روس کو گیس کی ادائیگی روسی کرنسی میں ہی ہوگی.