یوکرینی صدرکو موت کا خوف، کیا مغرب زیلنسکی کو قتل کرنا چاہتا ہے؟
کیف (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرینی صدرکو موت کا خوف، کیا مغرب زیلنسکی کو قتل کرنا چاہتا ہے؟ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی مغربی خفیہ اداروں کے ہاتھوں قتل ہونے کی وجہ سے خوفزدہ ہیں۔ یوکرین کی پارلیمنٹ کے سابق ڈپٹی اسپیکر کا کہنا ہے کہ صدر زیلنسکی مغربی خفیہ اداروں یا حتیٰ یوکرین کی مسلح افواج کے کمانڈروں کے قتل کے بارے میں فکر مند ہیں۔
فارس نیوز ایجنسی کے بین الاقوامی گروپ کے مطابق یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے پہلے دعویٰ کیا تھا کہ روسی افواج ان کے قتل کی کوشش کر رہی ہیں، اب یہ کہا جا رہا ہے کہ مغربی اتحادیوں کی طرف سے ان کے قتل کا خطرہ زیادہ ہے۔ یوکرین کی پارلیمنٹ کے سابق نائب اسپیکر الیا کیوا کا کہنا ہے کہ زیلنسکی مغربی خفیہ اداروں یا یوکرین کی مسلح افواج کے کمانڈروں کے ہاتھوں مارے جانے سے خوفزدہ ہیں۔
آر آئی اے نووستی ویب سائٹ کے مطابق کیوا نے اپنے سوشل میڈیا پیج پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ اسی لیے زیلنسکی نے اپنی سیکیورٹی ٹیم کو مضبوط کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیلینسکی نے کل یوکرین کی فوج کے ہاتھوں قتل ہونے کے خوف سے اپنی ذاتی حفاظت کو مضبوط کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ یوکرین کی مسلح افواج کی کمان زیلنسکی کے فوجی آپریشن کی غیر موثر قیادت سے مطمئن نہیں ہے کیونکہ ان کے احکامات اہلکاروں کے نقصان اور میدان جنگ میں یوکرین کی افواج کی شکست کا باعث بنے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یوکرین کے سابق سیاست دان نے مزید کہا کہ زیلینسکی کو یوکرین کے اتحادی ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں مارے جانے کا بھی خوف ہے جنہوں نے یوکرین کی شکست کے بارے میں بات کرنا شروع کر دی تھی۔ کیوا نے مزید کہا کہ مغربی ممالک اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سابق سوویت یونین کی سرزمین پر مسلح تصادم کو ختم کرنا ان کے مفاد میں ہے اور زیلنسکی کو جسمانی طور پر ہٹانا اس طرح کی تبدیلی کا تیز ترین ذریعہ ہوگا۔ زیلنسکی نے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ کے آغاز پر دعویٰ کیا کہ معلومات کے مطابق میں روس کا نمبر ایک ہدف ہوں اور میرا خاندان ان کا نمبر دو ہدف ہے۔ ٹائمز آف لندن نے حال ہی میں دعویٰ کیا تھا کہ یوکرین کے صدر روسی اور چیچن ایجنٹوں کی طرف سے تین قاتلانہ حملوں میں بچ چکے ہیں۔