امریکی حکومت نے بھی عوام پر پٹرول بم گرا دیا
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ میں پیٹرول کی قیمت 5 ڈالر فی گیلن (3.7 لیٹر) سے تجاوز کر گئی، پیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے مہنگائی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رائیٹرز خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں آج سے ایک گیلن پیٹرول 5.004 ڈالر پر فروخت ہوگا جبکہ گزشتہ روز یہ قیمت 4.986 ڈالر تھی۔ ایندھن کی بڑھتی قیمتیں صدر جو بائیڈن اور ڈیموکریٹس کے لیے مشکلات کھڑی کر رہی ہیں کیونکہ نومبر میں وسط مدتی انتخابات ہونے والے ہیں۔
صدر بائیڈن نے قیمتیں کم رکھنے کے لیے امریکا کے ذخیرہ کردہ پیٹرول کو بھی مارکیٹ میں انجیکٹ کیا، پیٹرول کمپنیوں کو کئی رعایتیں دیں اور اوپیک ممالک کو تیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے راضی کیا مگر اس کے باوجود وہ قیمتیں کم رکھنے میں ناکام رہے۔ تیل کی طلب زیادہ ہونے اور روس پر یوکرین جنگ کی وجہ سے عائد پابندیوں کے باعث دنیا بھر میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔ امریکا کے محکمہ انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن کے مطابق پچھلے ہفتے تک ملک میں پیٹرول کی یومیہ طلب 92 لاکھ بیرل تھی۔
پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر امریکی عوام نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور چند روز قبل تو امریکی عوام نے پٹرول پمپوں کے سامنے احتجاج بھی کیا تھا۔