اسرائیل میں عیسائیوں کی مسلسل کم ہوتی تعداد پر تشویش ہے، روس
ماسکو(صداۓ روس)
روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ماسکو کو یروشلم میں عیسائیوں کی موجودگی اور ان کی صورتحال پر گہری تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ہمیں یروشلم میں عیسائیوں کی موجودگی کی صورتحال پر گہری تشویش ہے،” زاخارووا کے مطابق ماسکو مشرق وسطیٰ میں عیسائیوں کی موجودگی کے تحفظ اور مذہبی حقوق اور آزادیوں کو یقینی بنانے کی کوششوں کے احترام کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ یاد رہے اس سے قبل یروشلم میں چرچ کے ایک رہنما نے گذشتہ برسوں کے دوران مقدس شہر کی مسیحی آبادی میں زبردست کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انادولو ایجنسی سے بات کرتے ہوئے یروشلم میں کیتھولک چرچوں کے سربراہان کی کونسل کے ترجمان ودیح ابو نصر نے کہا کہ 1922 میں یروشلم کی آبادی کا تقریباً 25 فیصد عیسائی تھے.
اسرائیلی ذرائع کے مطابق 2019 تک یروشلم کی آبادی 936,000 تھی۔ شہر کی آبادی کا %62 یہودیوں پر مشتمل ہے، جبکہ باقی %38 فلسطینی ہیں۔ ابو نصر نے کہا کہ عیسائیوں کی آبادی یروشلم کی کل تعداد میں 10,000 سے بھی کم ہے۔ اسرائیل میں عیسائیوں کی تعداد میں مسلسل کمی کی وجوہات معاشی اور سیاسی عدم مساوات ہیں جس پر قابو پانے کے لئے اسرائیلی حکومت تاحال ناکام ہے.