ماسکو: اشتیاق ہمدانی
روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ ماسکو نے اسرائیلی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ شام پر حملے فوری طور پر بند کرے اور شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے۔ اطلاعات کے مطابق اپنے شامی ہم منصب کے ساتھ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، لاوروف نے کہا کہ ماسکو اسرائیل کے “شام کی سرزمین پر حملے کرنے کے خطرناک عمل” کی “سختی سے مذمت” کرتا ہے۔ ماسکو کے اعلیٰ سفارت کار نے جون میں دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہونے والے اسرائیلی حملے کی “پریشان کن” صورت حال اور دمشق اور طرطوس کے علاقوں پر حالیہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو شامی سر زمین اور خود مختاری کا احترام کرنا ہوگا. ماسکو میں شام کے وزیر خارجہ فیصل مقداد کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کے بعد لاوروف نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا احترام کرے اور سب سے بڑھ کر شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے۔
یاد رہے اس سے قبل اسرائیل کے اعلیٰ ترین جنرل کی جانب سے گزشتہ ہفتے ایک بیان جاری کیا گیا جس میں یہ انکشاف کیا گیا کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کی طرف سے فلسطینی عسکریت پسندوں کے خلاف کیے گئے حالیہ فوجی آپریشن کے دوران ایک “تیسرے ملک” کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اگرچہ جنرل نے خاص طور پر شام کا نام “تیسرے ملک” کے طور پر نہیں لیا لیکن ان کا یہ اعلان شام کے حکام کی جانب سے دمشق کے مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے کے نتیجے میں تین فوجیوں کی ہلاکت کے چند دن بعد سامنے آیا۔ واضح رہے گذشتہ برسوں میں شامی سرزمین پر سینکڑوں حملے کرنے کے باوجود اسرائیل نے اپنی کارروائیوں کو سرعام تسلیم کرنے سے گریز کیا ہے۔ تاہم جب وہ حملوں کو تسلیم کرتا ہے تو اسرائیل ان حملوں کی دلیل ایرانی پراکسیوں کے خلاف اپنے دفاع کے طور پر بیان کرتا ہے۔