ہومکالم و مضامینوزیراعلی پنجاب سے اپیل

وزیراعلی پنجاب سے اپیل

 

شاہ نواز سیال

انسان نے اپنی بقا کے سفر میں مسلسل جدوجہد کی ہے اور آج تک یہ سلسلہ جاری ہے انسان کی حیرت انگیز ایجادات نے اس کے اشرف المخلوقات ہونے کا ثبوت دیا ہے اگر انسان اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائے تو نا ممکن کو ممکن بنا سکتا ہے اس کی کئ مثالیں موجود ہیں ٹیکنالوجی کے میدان میں خیر اب”ایلون ٹوفلر کی کتاب موج سوم” کا ذکر ضرور کروں گا کہ انسان غاروں سے جنگلوں اور شہروں کی طرف کیسے آیا طویل جد و جہد کے سفر میں جو مشکلات آئیں کئ مراحل آئے مگر   انسان  کے حواصلے پست نہ ہوئے ارتقائی سفر جاری رکھا اور انسان بلندیوں کو چھوتا گیا اور نئی نئی راہیں نکالتا گیا انسان جب غاروں سے باہر نکلا تو اس نے شہر اور بستیاں آباد کیں محبت اور تہذیبوں کو پروان چڑھایا  اس کی مثال یہ ہے کہ  اولاد کی تربیت گھروں میں ہونے ہو لگی بچی ماں کے ساتھ سارا دن رہتی تھی اور وہ دیکھتی رہتی تھی کہ کس طرح  اس کی ماں  امور خانہ کی ذمہ داریاں نبھا رہی ہے اور  ماں کا گھر کے اندر اور باہر حسن سلوک کیسا ہے اور  وہ ساری چیزیں وقت سے پہلے سیکھ لیتی تھی.

   اسی طرح بچی کی پرورش کے ساتھ اس کی تربیت بھی ہو جاتی تھی  اور اسی طرح بچہ بھی سارا دن والد کے ساتھ رہتاتھا  اور وہ دیکھتا رہتا تھا  کہ گھر کا نظام چلانے کے لیے اس کا والد کس طرح امور سر انجام دیتا ہے بچے کی بھی پرورش کے ساتھ اس کی  تربیت بھی ہوجاتی تھی پھر کارخانے اور فیکڑیاں  وجود میں آگئیں اور  اسی طرح ادارے  بھی وجود میں آگئے بچوں کی تربیت گھر کی بجائے اداروں میں ہونے لگی رشتوں سے  فاصلے بڑھتے گئے تہذیبیں دم توڑ تی گئیں دنیا انقلاب کا  سفر کرتی گئ  ہر جگہ ادارے بن گئے سڑکیں بن گئیں سفری مشکلات کم ہوگئیں گھوڑوں سے شروع ہونے والا سفر  ہوائی جہاز پر ہونے لگا  آج انسان دنیا کے ایک کونے سے دوسرے کونے تک آجا سکتا ہے گھنٹوں میں پہلے یہ سفر دنوں,مہینوں اور سالوں میں ہوتا تھا     آج ٹیکنالوجی کا دور ہے دنیا کوزے میں بند ہے اور ہر شخص جب چائیے دنیا میں کسی سے بھی رابطہ کر سکتا ہے لیکن آج کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جو زندگی کی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں جیسا کہ صوبائی اسمبلی کا حلقہ پی پی 222 کا گاؤں اس گاؤں کا نام بستی نون سیال موضع عنایت پور تحصیل جلال پور پیر ضلع ملتان ہے یہ گنجان آباد گاؤں ہے لیکن بدقسمتی اس گاؤں کی  دیکھیں کہ یہ گاؤں آج بھی انسانی بنیادی سہولیات سے محروم ہے یہاں صحت کے مسائل ہیں ہر دوسرا آدمی ہیپا ٹائٹس   سی کا شکار ہے لوگوں کے پاس وسائل نہیں ہیں کہ اپنا علاج کرا سکیں اور یہاں سیورج کے بھی مسائل ہیں پینے کا پانی صاف نہیں ہے مگر لوگ مجبوری کے سبب پی رہے ہیں کریں تو کریں کیا اسی وجہ سے صحت کے مسائل جنم لے رہے ہیں  یہاں کے باسیوں کا حق ہے کہ انہیں زندگی کی بنیادی سہولیات فراہم کیں جائیں صاف پانی کا مئسلہ فوری طور پر  حل کیا جائے اور انہیں فلٹر پلانٹس فراہم کیا جائیں تاکہ یہ لوگ صاف پانی پی سکیں اسی طرح دور جدید کے مطابق یہاں سہولیات دیں جائیں پرانے وقت میں اینٹوں کی ایک  سڑک بنائی گئ تھی اب  وہ سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے شاید لوگ اس گاؤں کی طرف توجہ اس لیے نہیں دیتے کہ حلقے کا آخری گاؤں ہے اس گاؤں کے اندر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں جگہ جگہ گھڑے ہیں اس گاؤں میں جاکے ایسے لگتا ہے کہ شاید آپ ایک صدی باقی دنیا سے پیچھے آگے ہیں.

یہاں تعلیمی سہولیات کا بھی فقدان ہے بیس سال پہلے یہاں ایک پرائمری سکول بنا تھا آج بھی پرائمری ہی ہے بچیوں کی تعلیم کا مسئلہ ہے لگتا یہی ہے شاید یہ گاؤں اس حلقے کا حصہ نہیں ہے کیوں کہ یہاں توجہ نہیں دی جاتی اس طرح عوام کا خیال نہیں کیا جاتا یہاں کے باسی احساس محرومی کا شکار ہیں اور یہ احساس محرومی دن بدن بڑھتا جارہا ہے انتخابات کے دوران یہاں کے باسیوں کو لالی پاپ دیا جاتا ہے کہ انتخابات کے بعد یہاں سڑکیں بنیں گی اور یہاں کے تمام مسائل کو حل کیا جائے گا مگر یہ مسائل دھرے کے دھرے رہ جاتے ہیں
(بستی نون سیال موضع عنایت پور تحصیل جلال پور پیر ضلع ملتان) موجودہ ایم پی اے سردار قاسم عباس خان لنگاہ حلقہ پی پی 222ایم این اے حلقہ 159 رانا محمد قاسم نون

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل