ہومپاکستانجہدوجہد اقبال پوری انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے، سفیر پاکستان

جہدوجہد اقبال پوری انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے، سفیر پاکستان

جہدوجہد اقبال پوری انسانیت کیلئے مشعل راہ ہے، سفیر پاکستان

ماسکو : اشتیاق ہمدانی

ماسکو میں پاکستان کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کی شرکت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی پارلیمانی وفد کی قیادت سینیٹر ولید اقبال، چیئرمین سینیٹ کمیٹی برائے انسانی حقوق، جس میں سینیٹر مصطفی نواز کھوکر اور سینیٹر انوار الحق کاکڑ اور رشین فیڈریشن میں پاکستان کے سفیر شفقت علی خان نے شرکت کی۔ انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز، رشین اکیڈمی آف سائنسز، ماسکو میں پاکستان کی آزادی کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز نے روسی فیڈریشن میں پاکستانی سفارت خانے کے تعاون سے کیا جس میں عالمی اور علاقائی امور میں پاکستان کے مقام اور کردار کے مختلف پہلوؤں، تعاون اور موجودہ پیش رفت پر روشنی ڈالی گئی جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات، تعاون اور روابط کی تلاش، پاک روس اسٹریٹجک اور اقتصادی تعلقات کو مضبوط بنانا ہے۔چیئرمین سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق سینیٹر ولید اقبال نے اپنے کلیدی خطاب میں پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی پاکستان کی رکنیت کے لیے روس کی حمایت کا اعتراف کیا اور پاکستان میں غیر معمولی سیلاب کے تناظر میں روسی فیڈریشن کی مدد پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن منصوبے سمیت معاہدوں کے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ایشیائی نشاۃ ثانیہ پر ڈاکٹر علامہ اقبال کے زور اور دنیا پر اس کے مثبت اثرات کا ذکر کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ روس کے بغیر ایشیائی نشاۃ ثانیہ ناقابل تصور ہے۔سفیر شفقت علی خان نے دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر غور و خوض کرتے ہوئے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ حکومتوں کی تبدیلی سے قطع نظر ترقی کی رفتار نہ صرف مثبت ہے بلکہ ہموار بھی ہے۔ انہوں نے مختلف شعبوں میں پاکستان کی نمایاں کامیابیوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے آئینی جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کے لیے ملک میں مضبوط سیاسی اتفاق رائے کو اجاگر کیا۔ انہوں نے پاکستان کی خارجہ اور دفاعی پالیسی کے مختلف پہلوؤں سے بھی آگاہ کیا اور خطے میں امن و سلامتی کے لیے مسئلہ کشمیر کے حل کی اہمیت پر زور دیا۔مہمان خصوصی اور معزز سینیٹرز کا خیرمقدم کرتے ہوئے پروفیسر ویاچسلاو بیلوکرنسٹسکی، چیئرمین سینٹر فار دی اسٹڈی آف نیئر اینڈ مڈل ایسٹرن کنٹریز، انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز نے کہا کہ یہ موقع سیکھنے والے شرکاء کو دو طرفہ اور علاقائی کے مختلف پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کا ایک قیمتی موقع فراہم کرتا ہے۔ ان کی سفارشات کے ساتھ مسائل. انہوں نے اس سلسلے میں پاکستان کے سفارتخانے کے تعاون کو سراہا۔کانفرنس کے دیگر مقررین میں محترمہ معصومہ حسن بھی تھیں۔

اقبال تمام پاکستانیوں کے دلوں میں دھڑکتا ہے، ان خیالات کا اظہار روس میں پاکستانی سفیر شفقت علی خان نے روسی اکیڈمی آف سائنسز کے تحت مشرقی ثقافتی مرکز، انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز میں منعقدہ اقبال کا انسائیکلوپیڈیا پیش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہےانھوں نے کہا کہ انسانیت ،انصاف کا جذبہ، عدل و انصاف پر مبنی نئی دنیا کے لیے جہدوجہد اقبال کو پوری انسانیت کیلئے اجتماعی طور پر مشعل راہ بناتی ہے اردو زبان میں تین جلدوں پر مشتمل یہ انسائیکلوپیڈیا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین سینیٹر ولید اقبال نے پیش کیا جو عظیم شاعر کے پوتے بھی ہیں۔ سینیٹر نے یاد دلایا کہ محمد اقبال کے خوابوں میں سے ایک ایشیائی علوم و فنون کی تکمیل تھا جسے خدا کی وحدانیت یا توحید کے اسلامی تصور کے ذریعے حاصل کیا جاسکتا ہے، جسے وہ انسانی یکجہتی، انسانی مساوات اور انسانی آزادی کے طور پر دیکھتے تھے۔

اس موقع پرسینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے اقبال کے فکری تجسس اور اختلاف رائے کے احترام پر زور دیا۔ تقریب میں اپنے خطاب کے دوران سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ اقبال کے ورثے سے آنے والی نسلیں مستفید ہوں گی کیونکہ ان کی شاعری جغرافیہ یا کسی ایک زبان پر مبنی نہیں، اردو ہو یا فارسی، کیونکہ یہ زبان ان کے لیے محض ایک ذریعہ تھی۔ اقبال کی شاعری کا مقصد نسل انسانی کو اکٹھا کرنا ہے نہ کہ روایتی طور پرمعیشت یا سیاسی نظام میں خلال ڈالنا ہے بلکہ ایک ایسا طرز زندگی بنانا ہے جہاں سب اختلاف رائے کے باوجود پرامن طریقے سے ایک ساتھ رہتے ہوں۔اردو شاعری کی ماہر ڈاکٹر لیوڈمیلا واسیلیفا نے روس میں علامہ اقبال کے مطالعہ کی تاریخ کے بارے میں بتایا اور یقین دلایا کہ اقبال کے انسائیکلوپیڈیا کا روسی زبان میں ترجمہ کیا جائے گا اور سامعین کی توجہ مبذول کروائی جائے گی۔ تقریب میں اکیڈمی آف سائنسز کے تحت انسٹی ٹیوٹ آف اورینٹل اسٹڈیز کے اسکالرز اور دیگر ممتاز اداروں اور تھن ٹینک کے علاوہ پاکستانی سفارت کاروں نے بھی شرکت کی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل