روس سے مذاکرات کے لئے تیار ہوں مگرصدر پوتن سے نہیں، یوکرینی صدر
کیف (انٹرنیشنل ڈیسک)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے کہا ہے کہ کیف ماسکو کے ساتھ تصفیہ طلب بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن ولادیمیر پوتن کے علاوہ کسی دوسرے روسی صدر کے ساتھ بات چیت ہو سکتی ہے. ان کا کہنا تھا کہ جب تک روسی صدر پوتن ہیں تو ان سے بات چیت نہیں ہو سکتی. انہوں نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر پوسٹ کیے گئے ایک ویڈیو میں کہا کہ ہم روس کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، لیکن کسی اور روسی صدر کے ساتھ۔ موجودہ صدر کے ساتھ ہرگز نہیں. واضح رہے یوکرینی صدرزیلنسکی نے بارہا ماسکو کی طرف سے امن کی کوششوں کو مسترد کیا ہے، حال ہی میں جمعے کے روز صدر پوتن کی طرف سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی پیشکش کو بھی یوکرینی صدر کی جانب سے ٹھکرا دیا گیا ہے۔ روسی صدر کی جانب سے یوکرین کے چار ریجنز کے روس میں دوبارہ ضم کرنے کے خلاف یوکرینی صدر نے اس پیشکش کو ٹھکرایا.
زیلنسکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ “صرف یوکرین کو مضبوط کرنے اور قابضین کو ہمارے پورے علاقے سے نکالنے کا راستہ ہی امن بحال کرے گا۔” زیلنسکی نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ یوکرین نے نیٹو میں فوری شمولیت کے لیے ہنگامی بنیادوں پر درخواست جمع کرائی ہے، جس کا انہوں نے پہلے یقین دلوایا تھا کہ ایسا کبھی نہیں ہوگا۔ جب کہ مغربی میڈیا نے اس اقدام کو “عملی سے زیادہ علامتی” قرار دیا، یوکرین کے صدر نے زور دے کر کہا کہ سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں رکنیت کی درخواست کو تیز رفتاری سے قبول کیا گیا جبکہ اب اسی طرح یوکرین کی درخواست کو بھی فوری قبول کیا جائے جس سے منصفانہ رویوں کی تصدیق ہو سکے.