روس نے یورپی کارگو ٹرکوں کے ملک داخلے پرپابندی لگا دی
ماسکو اشتیاق ہمدانی
روس نے غیر دوست ممالک کی کمپنیوں کے لیے سڑک کے ذریعے کارگو کی نقل و حمل پر پابندی لگا دی ہے جنہوں نے اس سے قبل روس پرپابندیاں عائد کی تھیں۔ اس حکم نامے پر روسی وزیراعظم میخائل میشوسٹین نے دستخط کیے اور اسے قانونی معلومات کے لیے ملک کے سرکاری انٹرنیٹ پورٹل پر شائع کیا گیا. دستاویز کے مطابق یورپی یونین کے ممالک ناروے، یوکرین اور برطانیہ کی کمپنیاں اب روس کے راستے براستہ سڑک سامان کی نقل و حمل نہیں کر سکیں گی۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی رواں سال کے شروع میں ماسکو پر عائد کی جانے والی پابندیوں کے رد عمل میں عائد کی گئی ہے. یاد رہے مغربی ممالک نے روسی ٹرکوں کے اپنے ممالک میں داخلے پر پابندیاں عائد کی تھی، روس پر یورپی ممالک کی طرف سے لگائی گئی پابندیوں کے جواب میں روس نے بھی ان غیردوست ممالک کے لئے اپنے ملک کی سر زمین کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے.
اطلاعات کے مطابق یہ حکم نامہ 10 اکتوبر سے نافذ العمل ہوگا اور یہ 31 دسمبر 2022 تک نافذ رہے گا۔ دستاویز میں کہا گیا ہے کہ پابندی کا اطلاق دو طرفہ اور ٹرانزٹ سامان کی نقل و حمل کے ساتھ ساتھ کسی تیسرے ملک کے کارگو کی نقل و حمل پر بھی ہوگا۔ روس کی وزارت ٹرانسپورٹ کی پریس سروس نے بتایا کہ روس کی سرزمین سے ‘غیر دوست ممالک’ سے تجارتی سامان کی ترسیل سڑک کے ذریعے اس ہی صورت میں کی جاسکے گی اگر یہ ممالک روسی ٹرکوں کے ذریعے اپنا سامان آگے متعلقہ منزل تک بھجیں۔ روسی حکام کے مطابق اس مقصد کے لیے غیر ملکی ٹرکوں سے سامان کو روسی اور بیلاروسی گاڑیوں میں دوبارہ لوڈ کیا جائے گا، اور اس سامان کو پسکوف، کیلینن گراڈ، لینن گراڈ، مرمانسک کسٹم ٹرمینل کمپلیکس، کیریلیا اور سینٹ پیٹرزبرگ، سے متعلقہ منازل کی طرف روانہ کیا جا سکے گا. اس حکم نامے میں کچھ اشیا کو استثنیٰ دیا گیا ہے، جن میں مختلف قسم کے کھانے، تیار کردہ سامان اور بعض غیر خوراکی اشیاء شامل ہیں۔ مثال کے طور پر پابندی کا اطلاق گوشت، مچھلی، دودھ، کچھ قسم کی سبزیاں اور کنفیکشنری، کوکو، بعض اناج کی مصنوعات، الکحل، تمباکو، کھاد، دواسازی کی مصنوعات، مانع حمل ادویات، کاغذ اور گتے پر نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ، زندہ جانور پودے، گھڑیاں، موسیقی کے آلات، ویڈیو اور ساؤنڈ ریکارڈنگ کے آلات پابندی کے زمرے میں نہیں آئیں گے.