ہومتازہ تریندنیا میں ڈالر سے اجتناب کا عمل پہلے ہی شروع ہوچکا، روس

دنیا میں ڈالر سے اجتناب کا عمل پہلے ہی شروع ہوچکا، روس

دنیا میں ڈالر سے اجتناب کا عمل پہلے ہی شروع ہوچکا، روس

ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزیر خارجہ سرگئی لافروف نے جی 20 سربراہ اجلاس میں کہا ہے کہ بھارت سمیت ڈالر میں تجارت کو کم کرنے کا عمل پہلے ہی شروع ہو چکا ہے۔ روس کے صدر ولادی میر پوتن نے اگست میں برکس سربراہ اجلاس سے قبل کہا تھا کہ ’’بلاک کی قیادت رکن ممالک کے درمیان تجارت کو امریکی ڈالر سے ماورا اور قومی کرنسیوں میں تبدیل کرنے کے سوال پر تفصیلی تبادلہ خیال کرے گی۔یہ ایک ایسا عمل جس میں برکس کا نیا ترقیاتی بینک ایک بڑا کردار ادا کرے گا‘‘۔

انھوں نے کہا کہ ’ہمارے اقتصادی تعلقات میں ڈالر سے گریز کا عمل ایک مقصد کے طور پر ناقابل تغیّرانداز میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کے فرسٹ ایشین ڈپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر جارجی زینوویف کے مطابق روس اور چین کی تجارت میں ڈالر کی کمی عملاً مکمل ہے۔ اہلکار نے کہا کہ گزشتہ دو سالوں میں پڑوسی ممالک کے درمیان باہمی تجارت میں امریکی ڈالر کا حصہ کافی حد تک سکڑ گیا ہے۔

زینوویف نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ روس چینی ادائیگیوں میں قومی کرنسیوں کا حصہ انتہائی تیز رفتاری سے بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2022 کے آغاز میں روس اور چین کے درمیان 25 فیصد کے قریب تجارت مقامی کرنسیوں میں کی گئی جو کے اب یہ 80 فیصد سے تجاوز کرگئی ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

20 تبصرے

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں