افغانستان کو پیٹرولیم مصنوعات فراہم کر رہے ہیں، روس
ماسکو (صداۓ روس)
روس کے خصوصی صدارتی نمائندے برائے افغانستان، وزارت خارجہ کے دوسرے ایشیائی شعبے کے ڈائریکٹر ضمیر کابلوف نے بتایا کہ روس افغانستان کو پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کے لیے اپنی معاہدے کی ذمہ داریاں پوری کرتا ہے، لیکن عبوری طالبان حکومت کو ہتھیار بھیجنے کے بارے میں کبھی کوئی بات نہیں ہوئی. انہوں نے کہا کہ افغانوں نے گزشتہ سال روس کے ساتھ پیٹرولیم مصنوعات کی فراہمی کا معاہدہ کیا تھا، اور میں تصدیق کر سکتا ہوں کہ یہ تعاون جاری ہے. تاہم انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان کو روسی اسلحے کی فراہمی کے بارے میں کبھی کوئی بات نہیں ہوئی۔ روسی عہدیدار نے کہا کہ روس طالبان کو اسلحہ فراہم نہیں کرتا.
کابلوف نے کہا کہ افغان حکومت بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں دلچسپی رکھتی ہے۔ مثال کے طور پر ہر کوئی سوویت یونین کی طرف سے دی گئی عظیم شراکت کو یاد کرتا ہے، جس نے افغانستان میں 140 سے زیادہ تنصیبات تعمیر کیں، ان میں سے زیادہ تر اب لاوارث ہیں. انہوں نے کہا کہ طالبان نے اپنی تعمیر نو کے لیے ماسکو کا رخ کیا ہے لیکن اب یہ شاید ہی ممکن ہے کیونکہ روس کے وسائل سوویت یونین کے مقابلے میں محدود ہیں۔