ہومپاکستانیورپی یونین کا پاکستان سمیت 60 ترقی پذیر ممالک کو تجارتی رعایت...

یورپی یونین کا پاکستان سمیت 60 ترقی پذیر ممالک کو تجارتی رعایت دینے کا فیصلہ

یورپی یونین کا پاکستان سمیت 60 ترقی پذیر ممالک کو تجارتی رعایت دینے کا فیصلہ

برسلز (انٹرنیشنل ڈیسک)
یورپی پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر ترقی پذیر ممالک بشمول پاکستان کے لیے موجودہ جنرلائزڈ سسٹم آف پریفرنس (جی ایس پی) میں ٢٠٢٧ تک توسیع کے حق میں ووٹ دیا، جس کے تحت یہ ممالک یورپی منڈیوں میں بغیر یا کم ڈیوٹی پر اشیا برآمد کر سکیں گے۔ نجی ٹی وی کے مطابق یورپی یونین پارلیمنٹ نے جاری بیان میں بتایا کہ یورپی یونین کونسل میں جون میں نئے قوانین پر مذاکرات معطل کرنے کے بعد پارلیمان میں جی ایس پی اور جی ایس پی پلس کی توسیع کے حق میں ٥٦١ ووٹ اور مخالفت میں ٥ ووٹ ڈالے گئے جبکہ ٢ اراکین نے ووٹ نہیں دیا۔ رواں برس ستمبر میں یورپی یونین کی تجارتی کمیٹی آئی این ٹی اے نے ٦٠ ترقی پذیر ممالک کے لیے جی ایس پی اسکیم میں توسیع کی منظوری دی تھی۔ نگران وفاقی وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے پاکستانی برآمدکنندگان یقینی طور پر اپنی مصنوعات یورپی یونین کی منڈیوں میں فروخت کر سکیں گے، اور یورپ پاکستانی برآمدکنندگان کی بڑی منڈی ہے، مزید کہا کہ جی ایس پی کی تمام اسکیموں میں ٤ سال کی توسیع کی گئی ہے۔

نگران وزیر کا کہنا تھا کہ میں اس موقع پر سب کی بہتری کے لیے اسکیم کے تحت پاکستان کے وعدوں کا اعادہ کرتا ہوں، مزید کہا کہ پاکستان تمام تر ذمہ داریوں اور یورپی یونین کی ٢٧ کنونشز پر مؤثر طریقے سے عمل درآمد کرے گا۔ یورپی یونین کی سفارتکار برائے پاکستان رینا کیونکا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر بتایا کہ ٢٠٢٣ کے اختتام پر اس میں توسیع کی تجویز دی گئی ہے، یہ پاکستان یا کسی دوسرے ملک کی کارکردگی سے منسلک نہیں ہے، یورپی یونین ممالک جلد ہی فیصلہ کریں گے اور نگرانی جاری رکھیں گے۔ ایک اور پوسٹ میں رینا کیونکا نے کہا کہ یورپی یونین کی ٹیم کے ساتھ میں نگران وزیر گوہر اعجاز اور حکومت پاکستان کی جی ایس پی پلس کی تمام ذمہ داریوں کا اعادہ کرنے کی بھرپور حمایت کرتے ہیں، وہ ٢٧ کنونشز پر عملدرآمد کا حوالہ دے رہے تھے، جس کا تعلق محنت، انسانی حقوق، سیاسی حقوق، آزادی صحافت سے ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ موجودہ جی ایس پی قواعد رواں برس کے آخر میں ختم ہو رہے ہیں، نئے قوانین کی تشکیل کے لیے جنوری ٢٠٢٣ میں یورپی یونین کی پارلیمنٹ اور رکن ممالک کی کونسل کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔

جون میں بات چیت روک دی گئی تھی کیونکہ پارلیمنٹ اور رکن ممالک کی پوزیشن کے درمیان فرق تھا، جس کے نتیجے میں موجودہ قوانین میں توسیع کی گئی۔ ہیڈی ہوٹالا کی جانب سے مرتب کردہ رپورٹ کے مسودہ میں صرف تاریخ میں ٣١ دسمبر ٢٠٢٧ تک توسیع کی تبدیلی کی گئی ہے، اس کے بعد یورپی پارلیمنٹ اور رکن ممالک کے درمیان نئے قوانین پر اتفاق کے لیے زیادہ وقت ہوگا۔ ہیڈی ہوٹالا نے پلینری کے دوران بتایا کہ اس طوالت اور توسیع کے ساتھ تیزی سے اور مؤثر طریقے سے نمٹتے ہوئے پارلیمنٹ اس بات پر زور دیتی ہے کہ وہ فائدہ اٹھانے والوں کو مایوس نہیں ہونے دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے جی ایس پی قواعد کی جاری نظر ثانی پر کونسل اور پارلیمان کے درمیان اتفاق تک نہ پہنچنا توسیع کا نتیجہ ہے، انہوں نے مزید کہا کہ 2 اہم مسائل ہیں، کونسل ٹیرف کی ترجیحات اور ذمہ داری کے درمیان ربط چاہتی ہے، اور دوسرا چاول کے پروڈیوسرز کو ضرورت سے زیادہ تجارتی رکاوٹیں پیدا کیے بغیر تحفظ فراہم کرنا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

196 تبصرے

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں