غزہ(صدائے روس)
حماس کے اسرائیل پر بڑے حملے کے بعد اسرائیل کی غزہ پر جوابی بمباری کے نتیجے میں 200 کے قریب فلسطینی شہید اور 1600 سے زائد زخمی ہوگئے۔
حماس کے اسرائیل پر حملے بعد اسرائیل نے غزہ پر جوابی بمباری شروع کردی، بمباری کا سلسلہ وقفے وقفے سے تاحال جاری ہے، ہر تھوڑی دیر بعد غزہ کے کسی حصے پر اسرائیلی ہوائی جہاز میزائل حملے کررہے ہیں اور ہر کچھ دیر بعد غزہ کے کسی کسی حصے سے دھواں اٹھتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے راکٹ حملوں کے جواب میں غزہ میں حماس کے اہداف پر جوابی فضائی حملے کیے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج حماس کے جنجگوؤں کے نام پر غزہ میں جگہ جگہ معصوم جانوں کو نشانہ بنارہی ہے، اب تک اسپتالوں میں دو سو سے زائد فلسطینی باشندوں کی لاشیں لائی جاچکی ہیں جبکہ ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوچکے ہیں، غزہ میں اس وقت شدید ترین جنگی کیفیت طاری ہے تاہم اس کے باوجود فلسطینی باشندوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ اسرائیل پر ہوئے اس بڑے حملے پر خوش ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے کم ازکم 198 شہادتوں اور 1600 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے تاہم میڈیا کا دعویٰ ہے کہ شہداء کی تعداد 200 سے زیادہ ہے۔
الجزیرہ کے مطابق غزہ میں وقفے وقفے سے بمباری کا سلسلہ برقرار ہے، کچھ دیر قبل ہوائی جہاز کے حملے میں ایک کئی منزلہ عمارت تباہ ہوگئی جس میں کئی تعلیمی انسٹی ٹیوٹ بھی قائم کیے تھے، بلڈ بینکوں کے باہر سویلین شہروں کی جانب سے آمد کا سلسلہ جاری ہے کیوں کہ اسپتالوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر خون کے عطیات کی اپیل کی گئی ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا گیا اور آئی ڈی ایف نے حماس کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے ایک ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہم حالتِ جنگ میں ہیں‘ اسرائیل کے وزیر دفاع یواو گیلنٹ نے دھمکی دی ہے کہ حماس نے ’ایک سنگین غلطی‘ کی ہے اور یہ کہ ’اسرائیل کی ریاست یہ جنگ جیت جائے گی۔
واضح رہے کہ رواں سال اسرائیل کے مظالم کے نتیجے میں جنوری سے اب تک تاحال 250 سے زائد مظلوم فلسطینی باشندے شہید ہوئے جبکہ آج کی شہادتیں علیحدہ ہیں۔