ماسکو (صداۓ روس)
حماس کے بیرون ملک قومی تعلقات کے سربراہ علی براکا نے روسی میڈیا کو بتایا کہ فلسطینی تحریک حماس کا خیال ہے کہ روس مشرق وسطیٰ میں فوجی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کلیدی کردار ادا کرنے کی اہلیت رکھتا ہے، جو اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے شروع ہوا۔
عہدیدار نے بتایا کہ حماس تحریک کا روس اور اس کے صدر ولادیمیر پوتن پر مکمل اعتماد ہے، اس لیے ہم تنازع کے حل کے لیے روسی ثالثی کا خیرمقدم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم غزہ کی پٹی سے جلد از جلد اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور ناکہ بندی کے باعث شہریوں پیش آنے والی تکالیف کو ختم کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
حماس کے سینئر عہدیدار نے کہا کہ ہماری تحریک کی قیادت ماسکو کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی ایک عرب ملک میں روسی سفارت کاروں کے ساتھ ممکنہ ملاقاتوں کے لیے تیار ہیں اور ہم ان کی کوششوں کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
حماس کے نمائندے کے مطابق فلسطینی صدر پوتن کے اس موقف کو بہت سراہتے ہیں جس میں وہ کہتے ہیں کہ غزہ میں شہری آبادی پر اسرائیل بمباری فوری روکے۔