ارجنٹائن کے نئے صدر کیلئے ملک کو مشکلات سے نکالنا بڑا ہدف ہوگا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ارجنٹائن کے صدارتی انتخابات میں ماہر اقتصادیات اور کانگریس مین جیویر میلی نے فیصلہ کن کامیابی حاصل کرلی۔بین الاقوامی میڈیا کے مطابق میلی نے پچپن عشاریہ آٹھ فیصد ووٹ حاصل کیے اور اپنی فتح کو یقینی بنایا. جیویر میلی نے صدر کا عہدہ سنبھال لیا ہے تاہم اب ان کے لئے ملک کو بحرانوں سے نکالنا ایک دشوار ہدف ہوگا. مائیلی کئی دہائیوں کی معاشی بدانتظامی پر غصے کی لہر کے ساتھ اقتدار میں آئے ہیں۔ انہوں نے قومی کرنسی پیسو کو چھوڑ کر امریکی ڈالر اپنانے، مرکزی بینک کو بند کرنے اور اخراجات میں کمی کا وعد کیا ہے۔
مائیلی نے ’افراط زر کے کینسر‘ کو روکنے کے لیے ٢٠٢٥ تک معیشت کو ڈالرائز کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جس کا مطلب ہے کہ وہ پیسو چھوڑ دیں گے اور ارجنٹائن شرح سود کے تعین جیسی مالیاتی پالیسی پر کنٹرول کھو دے گا۔
ملک میں افراط زر کی شرح ١٤٣ فیصد اور غربت کی سطح ٤٠ فیصد سے زیادہ ہوگی۔ ڈالرائزیشن کے لیے گرین کرنسی کا بھاری ذخیرہ درکار ہوتا ہے اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے خبردار کیا ہے کہ ارجنٹائن کے ڈالر کے ذخائر خطرناک حد تک کم ہیں۔