سعودی عرب نے اسرائیل کو مشروط تسلیم کرنے کی پیشکش کردی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین حل ہو جائے تو سعودی عرب اسرائیل کو تسلیم کر سکتا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق انہوں نے یہ بات ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں گفتگو کے دوران کہی۔ اس موقع پر پینل ڈسکشن میں سعودی وزیر خارجہ سے سوال کیا گیا کہ مسئلہ فلسطین حل ہونے کے بعد سعودی عرب، اسرائیل کو تسلیم کر سکتا ہے؟ جس کا جواب دیتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہا یقیناً۔
خبر ایجنسی کے مطابق انہوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب کی اولین ترجیح غزہ میں جنگ بندی ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملوں کا تعلق غزہ جنگ سے ہے، غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔ غزہ کے مصائب جاری رہے تو تنازعات کا چکر چلتا رہے گا۔ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ اسرائیلی کارروائیوں سے خطے کی امن و سلامتی خطرے میں پڑگئی ہے۔ فلسطینی ریاست کے قیام سے ہی علاقائی امن قائم ہوسکتا ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ غزہ میں بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
I don’t think the title of your article matches the content lol. Just kidding, mainly because I had some doubts after reading the article.