نیوزی لینڈ کا اسرائیل کی حمایت میں اپنی فوج بھیجنے کا اعلان
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایسے منظر نامے میں کہ جب یمن نے اعلان کر رکھا ہو کہ امریکی و برطانوی جارحیت کے باوجود غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، نیوزی لینڈ نے بحیرہ احمر میں اپنی فوج کی تعیناتی کی خبر دی ہے۔ نیوزی لینڈ کے وزیراعظم “کرسٹوفر لاکسن” نے کیوی وزیر خارجہ “ونسٹن پیٹرز” اور وزیر دفاع “جوڈیٹ کالنز” کے ہمراہ مشترکہ بیان میں کہا کہ ہمارا ملک بحیرہ احمر میں کشتی رانی کی حفاظت کے لیے ایک چھ رکنی حفاظتی ٹیم کی تعیناتی کا اعلان کرتا ہے۔
تاہم انہوں نے اس امر کی نشاندہی کی کہ نیوزی لینڈ کی فورسز یمنی سرزمین پر ہرگز داخل نہیں ہوں گی۔ نیوزی لینڈ کے وزیراعظم نے کہا کہ بحیرہ احمر میں اسرائیلی بحری جہازوں اور مقبوضہ فلسطین جانے والے بحری جہازوں پر یمنی حملے غیر قابل قبول ہیں۔ انہوں نے اِن حملوں کو خطے کے عدم استحکام کا باعث قرار دیا۔ واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کی جانب سے اپنی چھ رکنی ٹیم کی بحیرہ احمر میں تعیناتی ایسی صورتحال میں انجام پا رہی ہے جب امریکہ اور برطانیہ نے آج صبح ایک دفعہ پھر یمن پر حملہ کر دیا۔ اس حوالے سے یمن کی مقاومتی تحریک “انصار اللہ” کی پولیٹیکل کونسل کے رکن “محمد البخیتی” نے کہا کہ ہم پر جس قدر بھی بمباری کی جائے اسرائیل کے خلاف ہمارے حملے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت اور فلسطینی نسل کشی تک جاری رہیں گے۔
I was reading some of your content on this site and I think this web
site is very instructive! Continue putting up.Blog money