نیٹو فوج کی یوکرین میں تعیناتی کو اعلان جنگ سمجھیں گے، روس
ماسکو (صداۓ روس)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ایک بیان کے بعد روسی فیڈریشن کونسل کے ڈپٹی اسپیکر کونسٹنٹین کوساچیف نے کہا کہ نیٹو ممالک کی طرف سے یوکرین میں زمینی فوج بھیجنے کے ممکنہ فیصلے کو نیٹو کی براہ راست لڑائی میں شرکت اور یہاں تک کہ جنگ کے اعلان سے بھی تعبیر کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے فرانسیسی صدر جنہوں نے پیرس میں یورپی رہنماؤں کے اجلاس کے بعد کہا کہ یوکرین میں نیٹو افواج کی تعیناتی کے امکان پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا، لیکن شرکاء اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہے۔
کوساچیف نے اپنے ٹیلیگرام چینل پر کہا کہ یہ ایک ایسا نقطہ ہے جہاں صرف نیٹو کی جنگ میں شرکت شروع نہیں ہوتی ہے (یہ ایک طویل عرصہ پہلے شروع ہوئی تھی)، بلکہ اسے نیٹو کی براہ راست لڑائی میں ملوث ہونے، یا جنگ کے اعلان کے طور پر بھی تعبیر کیا جا سکتا ہے.
انہوں نے فرانسیسی رہنما کی منطق کو خطرناک قرار دیا: اور کہا کہ یہ منطق صرف ناقص نہیں بلکہ خطرناک اور تباہ کن منظر نامے کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتی ہے۔ جیسا کہ ہم اکثر دیکھ سکتے ہیں، کچھ مغربی رہنما بالکل نہیں سمجھتے۔
Can you be more specific about the content of your article? After reading it, I still have some doubts. Hope you can help me.