ہومتازہ ترینملکی اشیا پر انحصار، روس نے درآمدات میں نمایاں کمی کردی

ملکی اشیا پر انحصار، روس نے درآمدات میں نمایاں کمی کردی

ملکی اشیا پر انحصار، روس نے درآمدات میں نمایاں کمی کردی

ماسکو(صداۓ روس)
روس کی فیڈرل کسٹمز سروس (ایف سی ایس) نے انکشاف کیا ہے کہ سال کے پہلے ٢.٥ مہینوں میں روسی درآمدات میں کمی آئی ہے، جو ٢٠٢٣ کی اسی مدت کے مقابلے میں ٦-٧ فیصد کم ہے۔ ایف سی ایس کے قائم مقام سربراہ، رسلان دویدوو کے مطابق پہلی سہ ماہی میں درآمدات کی حرکیات کا زیادہ تر انحصار چینی نئے سال کی تاریخ پر ہے۔ ایشیائی ملک کی چھٹیوں کا موسم عام طور پر کاروباری سرگرمیوں اور بین الاقوامی تجارت کو متاثر کرتا ہے۔

ڈیوڈوف نے بتایا کہ مئی کے آخر تک اس سال کی درآمدات میں واضح رجحانات کے بارے میں بات کرنا ممکن ہوگا۔ اسی وقت ایف سی ایس کے سربراہ نے آگاہ کیا کہ روس کا تجارتی توازن مثبت ہے، کیونکہ درآمدات کے مقابلے میں برآمدات کی زیادتی تقریباً تیس سے پینتیس فیصد ہے۔ چین ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے روس کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر رہا ہے، جو ملک کو کاریں، مشینری، الیکٹرانک سامان اور دیگر مصنوعات فراہم کرتا ہے۔ روس بنیادی طور پر چین کو خام تیل اور دیگر جیواشم ایندھن فراہم کرتا ہے۔

پچھلے سال، ماسکو اور بیجنگ کے درمیان تجارت ٢٤٠ بلین ڈالر تک پہنچی، جو اس سے پہلے کے سال کے مقابلے میں ٢٦.٣ فیصد بڑھ گئی اور ایک اور ریکارڈ قائم کیا، کیونکہ یوکرین سے متعلق پابندیوں نے روس کو مجبور کیا ہے کہ وہ اپنے تجارتی بہاؤ کو مشرق کی طرف لے جائے۔ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ توانائی اس حجم کا ایک تہائی حصہ رکھتی ہے۔

ڈیوڈوف کے مطابق ایف سی ایس سامان کی ترسیل کو تیز کرنے اور تجارت میں مزید ترقی کو آسان بنانے کے لیے کسٹم کے طریقہ کار کو ہموار کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ روس کے پہلے نائب وزیر اعظم آندرے بیلوسوف نے اس سے قبل پیشن گوئی کی تھی کہ روس اور چین کے درمیان دہائی کے آخر تک دو طرفہ تجارت ٣٠٠ بلین ڈالر تک بڑھ جائے گی۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں