ہومانٹرنیشنلنیویارک میں خواتین کو منہ پر مُکے مارنے کے خوفناک واقعات میں...

نیویارک میں خواتین کو منہ پر مُکے مارنے کے خوفناک واقعات میں اضافہ

نیویارک میں خواتین کو منہ پر مُکے مارنے کے خوفناک واقعات میں اضافہ

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ کے شہر نیو یارک کے بارے میں حالیہ دنوں میں کئی خواتین نے شکایت کی ہے کہ انہیں انجان افراد کی جانب سے منہ پر مکے مارے گئے ہیں۔ میڈیا کے مطابق خواتین کو منہ پر مکے پڑنے کے واقعات ویڈیو سٹریمنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر وائرل ہیں۔ ٹک ٹاک پر کئی خواتین اس بارے میں انکشاف کر رہی ہیں کہ انہیں نیو یارک میں راہ چلتے منہ پر مکے پڑے ہیں۔ اس بات کا انکشاف سب سے پہلے مشہور ٹک ٹاکر ہیلی کیٹ نے کیا۔ ٹک ٹاک پر ہیلی کیٹ کی ویڈیو وائرل ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں منہ پر مکا مارا گیا ہے۔ ہیلی کیٹ اپنی ٹک ٹاک ویڈیو میں کہتی ہیں کہ ’میں تو صرف پیدل چل رہی تھی، اس دوران ایک شخص آیا اور اُس نے میرے منہ پر مکا مار دیا۔ اوہ میرے خدا، بہت درد ہو رہا ہے۔‘ انہوں نے مزید بتایا کہ یہ واقعہ ویسٹ ١٦ سٹریٹ اور سیونتھ ایوینیو پر پیش آیا ہے۔
اس ویڈیو کو اب تک ٤ کروڑ ٩٠ لاکھ (٤٩ ملین) سے زائد بار ٹک ٹاک پر دیکھا جا چکا ہے۔ اس کے علاوہ ٢٧ برس کی ٹک ٹاکر مکیلا ٹونی ناٹو نے اپنی بائیں آنکھ کے نیچے سوزش اور زخم کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ انہیں بھی اسی طرح سے پیدل چلنے کے دوران منہ پر مکا مارا گیا ہے۔ ٹک ٹاک سٹارز پلیٹ فارمز پر اپنی ویڈیوز میں ہیش ٹیگز کا استعمال کر کے طبی امداد حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ معاملے پر پولیس کی توجہ حاصل کر رہی ہیں۔ دوسری جانب نیو یارک میں راہ چلتی ٹک ٹاکرز کو مکے مارنے کے شبہے میں بروکلین سے تعلق رکھنے والے سکائی بوکے سٹورا نامی ٤٠ برس کے شہری کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے سکائی بوکے سٹورا کو ٹاک ٹاکر ہیلی کیٹ کو مکا مارنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ سوشل میڈیا پر سکائی بوکا سٹورا کے حوالے سے ویڈیوز موجود ہیں جن میں انہیں گلیوں اور راستوں پر خواتین کو ہراساں کرنے اور تنگ کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ حکام کی جانب سے نیو یارک میں خواتین پر تشدد کے معاملے کی تفتیش کی جا رہی ہے تاہم سٹورا کے علاوہ باقی مشتبہ افراد بھی سامنے آرہے ہیں۔ مارچ ٢٠٢٣ میں ٹک ٹاک صارف ’مالُوس٢٢٨‘ نے انکشاف کیا تھا کہ ان کے ماتھے پر کسی نے تھپڑ مارا ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں