برطانوی فوج میں داڑھی رکھنے کی اجازت دیدی گئی، 100 سال پرانی پابندی ختم
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانوی فوج میں کام کرنے والے فوجی اور افسران اب داڑھی رکھ سکیں گے۔ داڑھی پر گزشتہ 100 سال سے عائد پابندی ہٹا دی گئی ہے۔ اس ضابطے میں تبدیلی کے لیے کنگ چارلس کی منظوری درکار ہے، جو برطانوی فوج کے کمانڈر ان چیف ہیں۔ آپ نے فلموں میں دیکھا ہوگا کہ فوجی جوان میدان جنگ میں بڑھی داڑھیوں اور لہراتے بالوں کے ساتھ مشن انجام دیتے ہیں اور دشمنوں کو موت کے گھاٹ اتارتے ہیں۔ لیکن حقیقت میں کئی ممالک میں فوجیوں کو داڑھی اور بال بڑھانے کی اجازت نہیں ہوتی ہے۔ برطانوی فوج میں پچھلے 100 سالوں سے ایک اصول تھا کہ فوجی داڑھی نہیں رکھ سکتے تھے۔ لیکن اب یہ اصول ختم کر دیا گیا ہے۔ وہ آزادانہ طور پر داڑھی بڑھا سکتے ہیں، لیکن انہیں ایک شرط ماننی ہوگی۔ ڈیلی اسٹار نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق برطانوی فوج میں کام کرنے والے فوجی اور افسران اب داڑھی رکھ سکیں گے۔ داڑھی پر گزشتہ 100 سال سے عائد پابندی ہٹا دی گئی ہے۔ اس ضابطے میں تبدیلی کے لیے کنگ چارلس کی منظوری درکار ہے، جو برطانوی فوج کے کمانڈر ان چیف ہیں۔ ایک طرف تو وہاں کے فوجی جوانوں کے لیے یہ اچھی خبر ہو سکتی ہے لیکن انھیں ایک شرط بھی ماننی پڑے گی۔
قوانین بنائے گئے ہیں کہ فوجی داڑھی رکھ سکتے ہیں لیکن انہیں پوری داڑھی رکھنی ہوگی۔ فرینچ کٹ یا کسی اور لک والی داڑھی کی اجازت نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وہ اپنی داڑھی کو مختلف رنگوں میں نہیں رنگ سکے گا اور نہ ہی داڑھی کو پیچ میں رکھ سکے گا۔ انہیں ہمیشہ اپنی داڑھی صاف رکھنی ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق ان کی داڑھی کا ہمیشہ جائزہ لیا جائے گا تاکہ داڑھی سے متعلق قوانین پر عمل درآمد کیا جا سکے۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق مانا جارہا ہے کہ یہ پابندی اس لیے اٹھائی گئی ہے تاکہ آج کے نوجوانوں کو فوج کی طرف راغب کیا جا سکے اور وہ بھی ملک کی سلامتی کے لیے بڑھ چڑھ کر کردار ادا کر سکیں۔ قوانین سے متعلق یہ معلومات وارنٹ آفیسر کلاس-1، پال کارنی کی طرف سے جاری کردہ 4 منٹ طویل ویڈیو میں دی گئی ہے۔