روس ایرانی حملے کی مذمت کرے، اسرائیل کا مطالبہ، ہرگز نہیں کرسکتے، روس کا جواب
ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارت خارجہ کی سرکاری نمائندہ ماریا زاخارووا نے روس میں اسرائیلی سفیر سیمون ہالپرین کی طرف سے اسرائیل کی سرزمین پر ایرانی حملے کی مذمت کے مطالبے کا جواب دیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب یوکرین نے روسی علاقے پر حملے شروع کیے تھے تب تل ابیب نے ایسا نہیں کیا اور یوکرینی حملوں کی مذمت نہیں کی. ماریا زاخارووا نے کہا کہ اسرائیلی سفیر سیمونا مجھے یاد دلائیں کہ اسرائیل نے کب روسی علاقوں پر کیف حکومت کی طرف سے کم از کم ایک حملے کی بھی مذمت کی ہو؟ مجھے یاد نہیں؟ انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ لیکن مجھے اسرائیلی حکام کے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے اقدامات کی حمایت میں باقاعدہ بیانات یاد ہیں. زاخارووا نے اس حقیقت کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ کیف حکومت کے جرائم کے نتیجے میں سال بہ سال عام شہری مارے جاتے ہیں اور شہریوں کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو جاتا ہے، مگر اسرائیل نے کبھی بھی ان حملوں کی مذمت نہیں کی، لہذا روسی بھی ایرانی حملوں کی مذمت نہیں کر سکتا.
روسی وزارت خارجہ نے یاد دلایا کہ ایرانی حکام نے اس حملے کو اپنے دفاع کے حق کی مشق اور دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کا جواب قرار دیا۔ یاد رہے اس سے قبل روس نے اسرائیل کی جانب سے ایرانی قونصل خانے پر حملے کی شدید مذمت کی لیکن مغرب کے موقف کی وجہ سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایسا نہیں کیا.روس کی وزارت خارجہ نے اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد ایک بیان میں مشرق وسطیٰ کی صورت حال کی خطرناک صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا اور تمام فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کیا۔