روس نے اسرائیل کی جانب سے سلامتی کونسل کے اجلاس بلانے کو منافقت قرار دے دیا
ماسکو (صداۓ روس)
اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے اسرائیل کے خلاف ایران کی انتقامی کارروائی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کو منافقت اور دوہرے معیار کا عمل قرار دیا ہے۔ “آپ اچھی طرح جانتے ہیں کہ سفارتی مشن پر حملہ بین الاقوامی قانون کے تحت کالعدم اور ناجائز ہے اور اگر مغربی مشنز پر حملہ کیا جاتا تو آپ جوابی کارروائی کرنے اور اس کمرے میں اپنا مقدمہ ثابت کرنے میں ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریں گے, کیونکہ آپ کے نزدیک مغربی شہری مقدس ہیں اور ان کی حفاظت ہونی چاہیے۔ انہوں نے یہ بات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں کہی جو اسرائیلی فوجی تنصیبات پر ایرانی حملے کے تناظر میں بلائے گئے تھے۔ روسی سفارت کار نے کہا کہ آج سلامتی کونسل مغربی منافقت اور دوہرے معیار کی ایسی پریڈ دیکھ رہی ہے کہ اسے دیکھنا بھی بے چین کرتا ہے۔
دوسری جانب ایران نے امریکا، برطانیہ اور فرانس کا رویہ منافقانہ قرار دے دیا۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر امیر سعید ایروانی نے کہا کہ یہ ممالک کئی ماہ سے اسرائیل کو ناصرف غزہ کے قتل عام کی ذمہ داری سے بچا رہے ہیں بلکہ فلسطینی عوام کی نسل کشی کو بھی جائز قرار دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اسرائیلی جارحیت کے جواب میں اسرائیلی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوجی اہداف کو ڈرونز اور میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا.