ہومتازہ ترینصدرپوتن نے نوالنی کی موت کا حکم نہیں دیا تھا ،امریکی جاسوسوں...

صدرپوتن نے نوالنی کی موت کا حکم نہیں دیا تھا ،امریکی جاسوسوں کا اعتراف

صدرپوتن نے نوالنی کی موت کا حکم نہیں دیا تھا ،امریکی جاسوسوں کا اعتراف

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
وال اسٹریٹ جرنل نے اس معاملے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے کہ سی آئی اے اور دیگر امریکی انٹیلی جنس ایجنسیوں نے اس بات کا تعین کیا ہے کہ روسی حکام اپوزیشن شخصیت الیکسی ناوالنی کی موت میں ملوث نہیں تھے۔ یاد رہے ناوالنی جو سابقہ دھوکہ دہی کی سزا کی شرائط کی خلاف ورزیوں اور اپنی “انتہا پسند سرگرمیوں” کی وجہ سے طویل قید کی سزا کاٹ رہے تھے، 16 فروری کو شمالی روس میں یامالو نینٹس خودمختار علاقے کی ایک پینل کالونی میں انتقال کر گئے۔

روسی جیل حکام کا اصرار ہے کہ انسداد بدعنوانی کے مجرم الیکسی ناوالنی کے انتقال میں کوئی غلط کھیل نہیں تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ 47 سالہ الیکسی ناوالنی چہل قدمی کے بعد اچانک بیمار ہوگیا اور گرگیا، اور اسے دوبارہ زندہ کرنے کی کوششیں بے سود رہیں۔ اینٹی کرپشن فاؤنڈیشن (ایف بی کے) کے مطابق، جس کی سربراہی نوالنی کرتے تھے، ان کی والدہ کو فراہم کردہ موت کے سرٹیفکیٹ میں کہا گیا تھا کہ ان کی موت قدرتی وجوہات سے ہوئی ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل