ہومانٹرنیشنلبرطانیہ میں بے روزگاری انتہا پر پہنچ گئی

برطانیہ میں بے روزگاری انتہا پر پہنچ گئی

برطانیہ میں بے روزگاری انتہا پر پہنچ گئی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
برطانیہ میں بے روزگاری کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جس کی وجہ سے اب ملازمتیں نایاب ہو گئی ہیں. برطانیہ میں بے روزگاری کی شرح تقریباً ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے اور ملازمت کم ہونے کا سلسلہ ابھی بدستور جاری ہے۔ آفس آف دی نیشنل سٹیٹکس کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق مارچ کے مہینے تک بے روزگاری کی شرح 4.3فیصد ہوگئی، جو گزشتہ سال جولائی کے بعد سب سے زیادہ ہے۔ بہت سے لوگ خرابی صحت کی بنا پر بھی لیبر مارکیٹ سے باہر ہیں۔ او اینڈی کے ایک ڈائریکٹر لز فرمیک کیون کا کہناہے کہ ہمارے سروے اور پے رول پر کام کرنے والے کارکنوں کی تعداد سے پتہ چلتا ہے کہ ملازمتوں کی مارکیٹ کم ہو رہی ہے اور یہ سلسلہ مسلسل 22 ماہ سے جاری ہے۔ اقتصادی طور پر متحرک نہ ہونے کی شرح بھی جنوری سے مارچ کے دوران گزشتہ سہ ماہی کے 21.9 فیصد سے بڑھ کر 22.1 فیصد ہو گئی ہے۔
ٹریڈ یونین کانگریس کے جنرل سیکرٹری پال نواک نے کہا کہ کنزرویٹیو پارٹی والے ملازمتوں کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی سربراہی کر رہے ہیں۔ ملک میں بے روزگاری اور معاشی عدم فعالیت بڑھ رہی ہے۔ برطانیہ میں دس لاکھ سے زیادہ افراد زیرو آور کنٹریکٹ پر ہیں اور حقیقی اجرت ابھی 2008 کے مقابلے میں کم ہے۔

Facebook Comments Box
انٹرنیشنل