امریکہ اپنی سرحدوں کے قریب روسی بحریہ کی آمد سے خوفزدہ
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
سی بی ایس نیوز نے امریکی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ امریکی نیوی کے بحری جہاز اس ہفتے کیوبا کے ساحل پر روسی جنگی جہازوں اور ایک جوہری آبدوز پر نظر رکھنے کے لیے تعینات کیے جائیں گے. یاد رہے اس سے قبل ہوانا کی وزارت خارجہ نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا کہ ایک روسی بحری دستہ جس میں فریگیٹ ایڈمرل گورشکوف، جوہری طاقت سے چلنے والی آبدوز کازان، آئل ٹینکر پشین، اور سالویج ٹگ نکولے چیکر شامل ہیں، یہ روسی بحریہ کے جہاز بدھ سے اگلے پیر تک کیوبا کا سرکاری دورہ کریں گے۔ سی بی ایس نے ایک نامعلوم امریکی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ امریکی بحریہ کے دو تباہ کن جہاز اور ان کے پیچھے سونار کا سامان کھینچنے والے دو جہاز روسی آبدوز کا پیچھا کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک ڈسٹرائر اور یو ایس کوسٹ گارڈ کٹر روسی بحریہ کے بقیہ دستے پر نظر رکھ رہے ہیں۔
ایک اور امریکی اہلکار نے نیوز نیٹ ورک کو بتایا کہ ماسکو اس دورے کے بعد کے ہفتوں میں کیریبین میں فضائی اور بحری مشقوں کا ایک سلسلہ شروع کرے گا، بیک وقت فضائی اور سمندری مشقوں کے پہلے سیٹ میں جو روس نے 2019 سے خطے میں کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ یہ مشقیں موسم گرما میں موسم خزاں میں ہونے والی عالمی بحری مشقوں سے پہلے ہوں گی۔ وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مواصلاتی مشیر جان کربی نے سی بی ایس کو بتایا کہ امریکہ کا خیال ہے کہ روسی بحریہ کے ان جہازوں کا یہ دورہ یوکرین کے تنازع سے متعلق امریکی اقدامات پر ماسکو کا ردعمل ہے۔
انہوں نے کہا کہ واضح طور پر یہ ان کی ناراضگی کا اشارہ ہے کہ ہم یوکرین کے لئے کیا کر رہے ہیں، کربی نے کہا ہم اسے دیکھنے جا رہے ہیں، ہم اس کی نگرانی کرنے جا رہے ہیں، یہ غیر متوقع نہیں ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکہ کے پاس کوئی اشارہ نہیں ہے اور نہ ہی کوئی توقع ہے کہ یہاں ان مشقوں میں جوہری ہتھیار استعمال کئے جائیں گے یا ان بحری جہازوں پر صرف وہ موجود ہوں گے۔