اورشینک میزائل یورپ میں کسی بھی جگہ کو نشانہ بناسکتا ہے، روسی فوجی کمانڈ
ماسکو (صداۓ روس)
روس کی اسٹریٹجک میزائل فورسز کے کمانڈر سرگئی کاراکائیف نے صدر ولادیمیر پوتن کو بتایا کہ اورشینک میزائل سسٹم پورے یورپ میں کسی بھی اہداف تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے روسی دفاعی حکام، دفاعی شعبے کی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز اور اسلحہ تیار کرنے والوں کے ساتھ ملاقات میں کہا کہ ہائپر سونک بلاکس کے ساتھ یہ میزائل سسٹم کسی بھی مقررہ ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے- انہوں نے بتایا کہ اس ہتھیار کی خصوصی صلاحیت اور رینج کی بدولت یہ پورے یورپ میں کسی بھی مقرر ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے، جو اسے دوسرے اعلیٰ درستگی والے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں سے الگ کرتا ہے.
یاد رہے اس سے قبل روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے جمعرات کو کہا کہ کریملن نے اس ہفتے یوکرین کی جانب سے روس کے اندر تک فائر گئے امریکی اور برطانوی میزائلوں کے جواب میں ایک نیا درمیانی فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل داغا ہے۔ اپنے ٹیلی ویژن پر خطاب کرتے ہوئے روسی صدر نے متنبہ کیا کہ امریکی فضائی دفاعی نظام نئے میزائل کو روکنے میں بے بس ہو جائے گا۔ نئے میزائل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ آواز کی رفتار سے دس گنا زیادہ تیزی سے پرواز کرتا ہے۔ پوٹن نے اس میزائل کا نام “اورشینک” بتایا ہے جوکہ ایک درخت کا روسی نام ہے۔ روسی صدر نے یہ بھی کہا کہ اس میزائل کو یوکرین کے کسی بھی اس اتحادی پر حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس کا میزائل کیف، روس پر داغے گا۔